• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی:بلدیہ فیکٹری میں لگی آگ تین زندگیاں لے گئی

کراچی کے علاقے بلدیہ سیکٹر فائیو میں دھاگہ بنانے کی فیکٹری میں لگی خوف ناک آگ تین زندگیاں لے گئی۔ جن کی شناخت فیاض، محمد کاظم اور علی شیر کے نام سے ہوئی ہے۔

5 گھنٹے بعد آگ بجھا دی گئی۔  آگ پر قابو پانے میں فائر بریگیڈ کی چار گاریوں اور ایک اسنارکل نے حصہ لیا۔

عمارت کی کھڑکیوں پر لوہے کی جالی کے باعث آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

جاں بحق افراد کے اہلخانہ نے فائر بریگیڈ کے دیر سے پہنچنے اور فیکٹری میں ہنگامی انتظامات نہ ہونے کے الزامات لگا دیئے۔

صوبائی وزیر سہیل انور سیال نے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

چیف فائر آفیسر کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں پھنسے افراد کی تلاش کا کام مکمل ہوچکا ہے۔

فیکٹری مالک کا دعویٰ ہے کہ ایمرجنسی راستہ اور آگ بجھانے کے آلات موجود تھے اور فائر بریگیڈ کی وجہ سے آگ بجھانے میں تاخیر ہوئی۔

علی شیر کے والد کہتے ہیں کہ ان کا بیٹا باہر آگیا تھا لیکن اندر پھنسے لوگوں کو نکالنے واپس گیا تھا۔

تازہ ترین