• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجھے بھی سینیٹ کی سیٹ بیچنے کی آفر ہوئی، وزیر اعظم عمران خان


وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آج نہیں کئی دفعہ پہلے بھی مجھے پیسوں کے عوض سینیٹ کی سیٹ بیچنےکی آفر ہوئی، مجھ سے براہ راست اور ان ڈائریکٹ سینیٹ نشست بیچنے کیلئے رابطے کیے گئے۔

کلرسیداں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے5 سال پہلے سینیٹ الیکشن میں پیسے کی آفر آئی تھی اور مجھے ایک آدمی نے آفر نہیں کی،کئی لوگوں نے آفر بھجوائیں۔

ان کاکہنا تھا کہ صرف مجھے نہیں میرے اور لوگوں کو جو میرے پارلیمنٹری بورڈ میں ہیں ان کو بھی لوگ پیسے آفر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کون سی جمہوریت ہے پیسے دے کر سینیٹر بن جائیں، یہ جمہوریت کی نفی ہے۔

عمران خان کاکہنا تھا کہ مجھے بتائیں جو اتنا پیسہ خرچ کرے گا وہ حاتم طائی تو نہیں، جو اتنا پیسہ خرچ کرے گا وہ آکر پیسہ بنائے گا، وہ پاکستانی عوام کی کھال کھینچ کر خون چوس کر پیسے بنائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ویڈیو گزشتہ روز پہلی بار دیکھی، اگر یہ میرے پاس پہلے ہوتی تو کیسز میں عدالت میں پیش کرتا، ویڈیو کی ٹائمنگ پر نہیں، ووٹ بکنےپر سوال ہونا چاہئے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے اوپن بیلٹ پر میری بات نہ مانی تو روئیں گے، سیکرٹ ووٹنگ کےتحت حکومت کو اپوزیشن سے زیادہ سیٹیں مل سکتی ہیں، ہمارے اراکین ہمارے ساتھ ہیں، حکومت کے دوران کوئی چھوڑ کر نہیں جاتا۔


عمران خان نے کہا کہ اب معاملہ 40 کروڑ سے نکل کر 80 کروڑ کی آفر تک پہنچ چکا ہے، بلوچستان میں سینیٹ کے ایک ووٹ کی قیمت 50 سے 70 کروڑ لگ رہی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی چارٹر آف ڈیموکریسی میں اوپن بیلٹ کا معاہدہ کرچکی ہیں، میں مسلم لیگ نون کے اوپن بیلٹ کے مطالبے کی تائید بھی کرچکا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ اصل ایشو یہ ہے کہ کیا اس موجودہ سسٹم کے تحت الیکشن ہونا چاہیے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اندر چوری بچانے کیلئے یونین بنی ہوئی ہے،

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ووٹوں کی خرید و فروخت میں سب سے زیادہ مال مولانافضل الرحمٰن نے بنایا ہے، وہ سب سے بڑے سوداگر ہیں۔

فضل الرحمٰن کی پارٹی میں تو وہ سینیٹر بن گئے جو جے یو آئی میں نہیں تھے۔

تازہ ترین