وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ہم نے ملازمین کے ساتھ صحیح طرح ڈیل کیا ہے، 40 فیصد اوسط پر 95 فیصد ملازمین کی تنخواہیں بڑھا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانچ فیصد افسروں کا معاملہ انہوں نے شام کو شامل کیا، آخری وقت میں ہم نے میڈیا کو بھی بلالیا تھا تاکہ نوٹیفیکیشن جاری ہو جائے، کابینہ میں بھی لے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملازمین سے سولہ گریڈ میں بات چیت ہو رہی تھی، کل جب نوٹیفیکیشن کا وقت آیا تو یہ کہہ رہے ہیں کہ 22 گریڈ تک بڑھائیں، 17 سے 22 گریڈ تک رہ جانے والے پانچ فیصد کا بہت بڑا فرق پیدا ہو جاتا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہم صوبوں میں احکامات جاری نہیں کر سکتے، وہاں تنخواہیں ٹھیک ہیں، 3 لاکھ 73 ہزار لوگوں کی تنخواہیں ہم اوسطا 40 فیصد بڑھانے کو تیار ہیں، یہ جو معاملہ لے گئے ہیں مرکزی ملازمین کا 95 فیصد بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مزید 5 فیصد چاہتے ہیں، جس سے اربوں روپے کا فرق پڑھتا ہے، دو چیزوں سے معاملات رات کو ختم ہوئے، ایک یہ کہ ہمارا ان سے 16 گریڈ کا طے تھا، رات کو انہوں نے 22 گریڈ کو شامل کرنے کا کہا۔
شیخ رشید نے کہا کہ یہ لوگ کل پنجاب کی لیڈر شپ کو بھی ساتھ لے آئے، انہوں نےاسلام آبادکی قیادت کو پریشرائز کیا کہ ہر قیمت پر صوبوں پر بھی فوری لاگوہو، صوبے آگے ہی تنخواہیں لے رہے ہیں، یہ صوبوں کا مسئلہ ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ہم نے ان کی 40 فیصد تنخواہیں اوسط میں بڑھائیں، تین لاکھ 70 ہزار لوگوں میں 60 فیصد کی تنخواہیں کم ہیں، ان میں سے 40 فیصد فوری بڑھانے لگے ہیں، باقی چار مہینے بعد کمیشن بیٹھا ہوا ہے اس میں بڑھائیں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر 16 گریڈ میں رہیں اور 40 فیصد پر رہیں ایوریج کے ساتھ ٹوٹل کا 25 پرسنٹ بن جائے گا تو ہم رات کو بھی نوٹیفیکیشن جاری کرنے کو تیار ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ملازمین طے شدہ باتوں پر رہیں تو شام کو ہی ساتھ بیٹھ جائیں گے، نقص امن کے تحت گرفتار ملازمین کو چھوڑ دیں گے، جب دوسرے صوبوں سے لوگ آئیں گے تو اسلام آباد میں انتشار پھیلے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دے سکتی، جس صوبے کا مسئلہ ہے وہاں مظاہرہ کریں۔