سینیٹ الیکشن 2018 مبینہ ہارس ٹریڈنگ کی ویڈیو میں نظر آںے والے سابق ایم پی اے زاہد درانی نے کہا ہے کہ ممبران اسمبلی کو پیسے پرویز خٹک اور اسد قیصر نے دییے۔ 95 فیصد اراکین صوبائی اسمبلی کو انتخابات میں اخراجات کے لیے ایک سے دو کروڑ روپے تک دیے گئے۔
زاہد درانی نے پیسے لینے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پینل سے ایوب آفریدی امیدوار تھے جو کامیاب ہوئے۔
سینیٹ الیکشن 2018 میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کی ویڈیو میں نظر آںے والے سابق ایم پی اے زاہد درانی نے جیونیوز سے گفتگو میں بتایا کہ پیسے دینے کی ویڈیو ڈھائی سال بعد منظر عام پر لائی گئی۔ ملاقات اسپیکر ہاؤس میں ہوئی جس میں پرویز خٹک اور اسد قیصر بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک اور اسد قیصر نے اراکین صوبائی اسمبلی کو پیسے دیے۔ اسپیکر ہاؤس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین اسمبلی موجود تھے۔
زاہد درانی نے کہا کہ فوٹیج میں ایک وزیر بھی نظر آرہا ہے جو ڈھائی سال تک وزیر رہا۔ پیسے اراکین کو آیندہ انتخابات میں اخراجات کے لیے دیے گئے۔ ہمیں بتایا گیا تھا کہ پیسے سینیٹرز نے چندے کے طور پر دیے ہیں بعد میں پتہ چلا کہ سینیٹ انتخابات کے امیدواروں سے ٹکٹ کے 40، 40 کروڑ روپے لیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے میں ایک طرف پر سویا ہوا ہوں میں نے کسی قسم کے پیسے نہیں لیے۔