• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ثنا بہادر 15 سالہ اسکوائش پلیئر کی کہانی


جسمانی معذوری کی پرواہ کیے بغیر کھیلوں کے میدان میں آگے بڑھنے والی پشاورکی 15 سالہ باہمت کھلاڑی ثنا بہادر اسکواش کے مقابلوں میں کئی گولڈ میڈل جیت چکی ہے۔

سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ثنا بہادر دل و دماغ سے اسکواش کھیلتی ہے، نام ہی کی نہیں بلکہ سچ مچ کی بہادر ثنا کی نظریں اب عالمی مقابلوں پر ہیں، جن میں وہ پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتی ہے۔

پشاور سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ ثناء بہادر پیدائشی طور پر قوت سماعت اور قوت گویائی کی صلاحیت سے محروم ہے، لیکن انہوں نے معذوری کو آڑے آنے نہیں دیا اور اسکواش کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔


ثناء بہادر انڈر 15 میں پاکستان کی نمبر ون رہ چکی ہیں جبکہ بین الصوبائی انڈر 21 مقابلوں میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔

والد شیر بہادر نے کہا کہ 15 سالہ ثناء بہادر روزانہ اسکول سے فارغ ہوکر اسپورٹس کمپلیکس کا رخ کرتی ہے اور گھنٹوں پریکٹس کرتی ہے۔

کوچ بھی ان کی صلاحیتوں کے معترف ہیں، کوچ نعمت اللّٰہ کہتے ہیں کہ ثناء نے محنت جاری رکھی تو اسکواش کے میدان میں بین الاقومی سطح پر ملک کا نام روشن کرے گی۔

ثناء بہادر اب تک مجوعی طور پر انڈر 21 اور انڈر 23 سمیت مختلف مقابلوں میں 5 گولڈ میڈلز حاصل کرچکی ہیں۔

ثناء کا کہنا ہے کہ وہ جب بچوں کو بولتے اور سنتے دیکھتی تھیں تو مشکل میں پڑ جاتی تھی تاہم اسکواش کے میدان میں اترنے کے بعد اس کی یہ احساس محرومی ختم ہوگئی ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین