کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان اس اندرونی بغاوت کو کچلنے کیلئے آئین سے کھیل رہے ہیں
ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سپریم کورٹ خفیہ بیلٹ کے حوالے سے جو رائے دے گی پاکستان میں اس کا اطلاق ہوگا، سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ سندھ میں پی ٹی آئی کے تنظیمی عہدیداروں کے ساتھ کراچی سے ایم این ایز کو بھی فیصل واوڈا کی نامزدگی پر اعتراضات ہیں
سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ میرے پیارے عمران خان نے بائیس سال جدوجہد کی تھی اب وزیراعظم عمران خان ہیں، وزیراعظم عمران خان نے اپنے پسندیدہ لوگوں کے مشور ے سے سینیٹ ٹکٹس دیئے
ن لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اپنے ذاتی دوستوں ، کاسمیٹک سرجن ، اپنا ہیئر ٹرانسپلانٹ کرنے والے کو اور اے ٹی ایمز کو زبردستی سینیٹ ٹکٹ دے کر جتوانا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ ان لوگوں کو ٹکٹ دینے کے حق میں نہیں ہیں، عمران خان اس اندرونی بغاوت کو کچلنے کیلئے آئین سے کھیل رہے ہیں
عمران خان اپنے ذاتی سیاسی مسئلہ میں سپریم کورٹ کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن بھی کہہ چکا ہے سینیٹ میں رائے شماری کا طریقہ تبدیل کرنے کیلئے آئینی ترمیم درکار ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان واقعی شفافیت چاہتے ہیں تو چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں کیوں فلور کراسنگ کروائی
2018ء میں پی ٹی آئی کے اراکین نے ووٹ بیچے تو اس کو تین سال تک کیوں چھپایا گیا، خفیہ رائے شماری ختم کردی جائے تو ہمیشہ طاقتور ادارہ اور طاقتور لیڈر ڈکٹیٹ کروائے گا
طاقتور اپنی مرضی کے مطابق سارے ووٹ لیا کرے گا، دو چار سینیٹرز ووٹ خریدتے ہیں تو پورے ایوان کو موردِ الزام نہیں ٹھہرا سکتے۔
احسن اقبال نے کہا کہ اوپن بیلٹ سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی بحث اور آئینی ترمیم سے حل ہونا چاہئے، سیاسی مسئلوں میں عدالت فریق بنے گی تو اس کے مضمرات ہوں گے، یہ لوگ کل سپریم کورٹ سے تشریح لے کر اٹھارہویں ترمیم کو بھی ریورس کر سکتے ہیں،وزیراعظم سینیٹ کی ٹکٹیں سلیقے سے نہیں دے سکتا تو پاکستان کے پیچیدہ مسائل کیسے حل کرے گا
وزیراعظم اپنے دوستوں کو پی ٹی آئی پر ٹھونسنے کیلئے سرگرم ہوئے ہیں،مستحکم پاکستان کیلئے نئے شفاف انتخابات کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔ ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹ بیلٹ سے متعلق جو جواب سپریم کورٹ میں دیا وہ تعریف دنیا کے بیشتر ممالک میں اپنائی جاتی ہے، پاکستان میں سیکرٹ بیلٹ کی تعریف کو تبدیل ہونا ہے تو اس کیلئے آئینی ترمیم یا آئینی تشریح دو ہی راستے ہیں
سپریم کورٹ خفیہ بیلٹ کے حوالے سے جو رائے دے گی پاکستان میں اس کا اطلاق ہوگا، ہمارے نظام میں بیلٹ پیپر کے ساتھ کاؤنٹر فائل کی گنجائش موجود ہے، موجودہ انتخابی نظام میں سینیٹ کی شکل صوبائی اسمبلیوں میں سیاسی جماعتوں کی نشستوں کے تناسب سے نہیں بنتی ہے
حکومت چاہتی ہے کہ اسمبلیوں میں سیاسی جماعتوں کی جتنی نشستیں اسی تناسب سے سینیٹ میں بھی انہیں مل جائیں۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ عمران خان سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کو بچانے کیلئے کافی بھاگ دوڑ کررہے ہیں، چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں عمران خان کوئی بھاگ دوڑ نہیں کرہے تھے۔