لاہور ہائیکورٹ نےمنی لانڈرنگ ریفرنس میں حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت 23 فروری تک ملتوی کردی، درخواست گزار کا مؤقف ہےکہ کسی ملزم کو عرصہ دراز تک گرفتار رکھنا حتمی فیصلے سے پہلے سزا دینے کے مترادف ہے، استدعا ہے کہ عدالت درخواست ضمانت منظور کرے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بنچ نےحمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف ہےکہ نیب نے حمزہ شہباز کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیسزمیں 11 جون 2019ء کو گرفتار کیا، گرفتاری کے14ماہ بعد ریفرنس دائر ہوا اور 16 ماہ بعد فرد جرم عائد کی گئی۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ متعددملزمان کا ٹرائل ہو رہا ہے، تمام ملزمان کے اپنے اپنے وکلا ہیں، ٹرائل جلد ختم ہونے کا امکان نہیں ہے۔