ام رباب خاندان قتل کیس کے مرکزی ملزم مرتضی چانڈیوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے، حکام کے مطاب اس کے سر کی قیمت 10لاکھ روپے مقرر تھی، ام رباب نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گرفتاری سے مطمئین ہیں لیکن اگر یہ گرفتاری ان کے گھر سے نکلنے سے تین سال پہلے ہوجاتی تو اچھا ہوتا۔
ترجمان سندھ پولیس کے مطابق ام رباب کے اہلخانہ قتل کیس کے معاملے میں کشمور سے مرکزی ملزم کو گرفتارکرلیا ہے، گرفتار ملزم کا نام مرتضیٰ چانڈیو ہے جو سندھ سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا جسے اس دوران گرفتار کر لیا گیا۔
ترجمان پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر تھی،اس سے قبل دو نامزد اور مرکزی ملزمان کو پولیس پہلے ہی گرفتار کرچکی ہے، ام رباب کے والد، بھائی اور چچا کو ملزمان نے دادو کی تحصیل مہڑ میں 2017میں فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ام رباب نے بتایا کہ میرے اہلخانہ قتل کیس میں مرکزی ملزم کی گرفتاری پر مطمئن ہوں اور سردار اور جاگیردار سمجھ لیں وہ اب قانون سے نہیں بچ سکتے نہ ہی اپنے ہرکاروں کو بچا سکتے ہیں۔
ام رباب نے کہا کہ پولیس کو میرے گھر سے نکلنے سے پہلےتین سال کے دوران ایکشن لینا چاہیے تھا، سپریم کورٹ کے ایکشن لینے کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم گرفتار کیا ہے، اور مرکزی ملزم کی گرفتاری پاکستان کے عوام کی جیت ہے۔
واضح رہے کہ ضلع دادو کی تحصیل میہڑ میں 17 جنوری 2018ء کو چانڈیو برادری کےا فراد نے فائرنگ ام رباب کے والد، چچا اور دادا کو قتل کردیا تھا۔