• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب کا امریکی اسلحہ ساز کمپنی سے سمجھوتہ

ریاض ( نیوز ڈیسک) سعودی عرب کی عسکری صنعت (سامی) نے امریکی فرم لاک ہیڈ مارٹن کے ساتھ دفاع اور اسلحہ سازی کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے ایک سمجھوتے پر دست خط کیے ہیں۔ سمجھوتے کے تحت سعودی عرب میں اسلحہ سازی کا ایک مشترکہ منصوبہ شروع کیا جائے گا، جس میں سامی کاحصہ 51 فی صد ہوگا۔ سامی سعودی عرب کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈ کی ملکیتی ہے۔ ادارے نے اپنے بیان میں بتایا کہ نئے سمجھوتے کے تحت سعودی عرب کی دفاعی صنعت کی صلاحیتوں کو ٹیکنالوجی اور معلومات کی منتقلی کے ذریعے ترقی دی جائے گی۔ ساتھ ہی سعودی عرب کی افرادی قوت کو مصنوعات کی تیاری کے عمل کی تربیت دی جائے گی اور سعودی مسلح افواج کو خدمات مہیا کی جائیں گی۔ لاک ہیڈ مارٹن اس سمجھوتے کے علاوہ سعودی عرب میں 15 ارب ڈالر کی لاگت سے ایک میزائل دفاعی نظام بھی نصب کرے گی۔ یہ منصوبہ سعودی عرب اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے درمیان 110 ارب ڈالر مالیت کے ایک پیکیج کا حصہ تھا، جس کے تحت سعودی عرب امریکا سے مختلف فوجی سازوسامان اور ہتھیار خرید رہا ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب دوسرے ممالک سے اسلحہ کے بڑے خریداروں میں شمار ہوتا ہے۔ سامی 2017ء میں قائم کی گئی تھی، جس کا مقصد مقامی دفاعی صنعت کو فروغ دینا، درآمدات میں کمی اور ملازمتوں کے مزید مواقع پیدا کرنا ہے۔
تازہ ترین