اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار)ڈسکہ کے نواح میں اس علاقے کے عوام کے وارے نیارے ہوگئے ہیں جو ان 23پولنگ اسٹیشنز کے احاطے میں ہیں اور جہاں سے گزشتہ جمعہ کے ضمنی انتخاب میں نتائج چودہ گھنٹے کی تاخیر سے موصول ہوئے تھے اور ان میں ازسرنو پولنگ کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں
حکومت نے اس پورے علاقے کے لئے اشیائے ضروریہ سے لدے پھندے ٹرک روانہ کر دیئے ہیں جو مکینوں کو نہ صرف اَرزاں داموں ملیں گے بلکہ ضرورت مندوں کو عنایت خسروانہ طور پر حکومتی تحفے کے طور پر مہیا کئے جائیں گے انتخابی مہم کے دنوں میں اس پورے حلقے کے شہریوں کو فراوانی سے آٹے اور چینی جیسی روزمرہ استعمال کی ضروری اشیا بہم پہنچائی جاتی رہیں۔
اس سے ملک کے دوسرے حصوں میں رہنے والے شہریوں کے دل میں آرزو پیدا ہو رہی ہے کہ کاش ان کے علاقے میں بھی ضمنی انتخابات ہوں۔الیکشن کمیشن نے غیرمعمولی دبائو کے ماحول میں ڈسکہ این اے75کے ضمنی انتخاب میں جس جرأت اور بے خوفی سے انتخابی بے ضابطگیوں کے خلاف کارروائی شروع کی ہے اس سے ملک کے جمہوری مستقبل کے لئے روشنی کی سنہری کرنوں کے پیدا ہونے کے امکانات روشن ہوئے ہیں۔
انتخابی دھاندلی، دھونس اور انتخابی عملے کے اغوا کے تناظر میں وہ اعلیٰ حکومتی اہلکار ’’بہادری‘‘ کے تمغوں کے حقدار ہیں جو پوری دیدہ دلیری سے دِن کے اُجالے میں ہوئے واقعات کو جھٹلا رہے ہیں اس امر کا امکان تو نہیں کہ الیکشن کمیشن پورے حلقے میں دوبارہ انتخاب کا حکم صادر کرے اسے متاثرہ پولنگ اسٹیشنز پر ازسرنو پولنگ کے لئے حکم دینے میں تامل نہیں ہوگا جہاں سے ’’موصولہ‘‘ انتخابی نتائج واضح شکست سے دوچار ہو رہے حکومتی اُمیدوار کو کامیابی کی طرف دھکیل دیا تھا۔ ہفتہ رواں سیاسی حوالوں نے بڑے بڑے واقعات کا نقیب ہوگا۔