• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سشانت سے علیحدگی پر موردِ الزام ٹھہرائے جانے پر انکتا پھٹ پڑیں

آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی سابقہ گرل فرینڈ اداکارہ انکتا لوکھنڈے نے کہا ہے کہ جن لوگوں کو وہ پسند نہیں ہیں وہ لوگ انھیں فالو کرنا چھوڑ دیں لیکن انھیں ہر چیز کے لیے موردِ الزام نہ ٹھہرائیں۔

اپنے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران انکتا نے سشانت کے ساتھ گزارے اپنے لمحات اور ان کی موت کے بعد لوگوں کی ٹرولنگ پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ وہ کئی روز سے کافی پریشان تھیں، تاہم اب سوچ کا انداز بدلتے ہوئے اپنے آپ کو اس پریشانی سے نکالا ہے۔

اپنے آپ کو متحرک رکھنے اور خود کی حوصلہ افزائی کے لیے ہر کسی کے پاس اپنا راستہ ہے اور وہ اپنی خوشی و سکون رقص میں پاتی ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ جب انھوں نے اپنی ڈانس ویڈیوز شیئر کیں تو ان کچھ صارفین کے بہت برے تبصرے دیکھنے میں آئے، لہٰذا میں نے سوچا کہ جن لوگوں کو مجھ سے بہت زیادہ مسائل ہے مجھے ان کو فالو نہیں کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا میرے بارے میں ہونے والے تبصروں سے مجھے خود کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن میرے والدین کو پڑتا ہے کیونکہ وہ اس انڈسٹری کا حصہ نہیں ہیں۔ وہ بے حد حساس ہیں اسی وجہ سے ان کے لیے ایسے تبصروں کو برداشت کرنا مشکل ہوتا ہے۔

ساتھ میں سشانت کے ساتھ اپنے بریک اپ پر بات کرتے ہوئے انکتا لوکھنڈے نے لکھا کہ جب آپ کو کسی چیز کے بارے میں علم نہ ہو تو اس معاملے میں بات نہیں کرنی چاہیے کیونکہ آپ کسی کے تعلقات پر اپنے نظریے سے فیصلہ نہیں کرسکتے۔

 انھوں نے مداحوں سے کہا کہ آپ لوگ میرے اور سشانت کے رشتے کو لے کر انتے پریشان ہیں تو آپ اس وقت کہاں تھے جب میرا بریک اپ ہوا؟

انکتا نے کہا کہ انھیں اپنی طرف کی پوری کہانی معلوم ہے اس لیے عوام ان سے متعلق اپنے فیصلے سنانے سے باز رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج لوگ مجھ پر الزام تراشیاں کر رہے ہیں، لیکن میں کبھی غلط نہیں تھی اور نہ ہی مجھے کسی اور کو غلط ثابت کرنے کی ضرورت ہے، ہر کسی کی زندگی کے اپنے مقاصد ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں بھی ڈپریشن میں تھیں، بہت بری حالت میں تھی، مجھے بھی تکلیف ہوئی تھی، مجھے بھی بہت رونا آیا تھا، اس وقت میرے اہلِ خانہ، دوست اور کچھ فینز ابتدا سے ہی میرے ساتھ رہے۔

انھوں نے کہا کہ جن لوگوں کو میں پسند نہیں ہوں وہ مجھے فالو کرنا چھوڑ دیں لیکن مجھے ہر چیز کے لیے موردِ الزام  نہ ٹھہرائیں۔

تازہ ترین