برسلز( حافظ انیب راشد) یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے الزام عائد کیا ہے کہ روس ،چین اور ایران غلط معلومات کے ذریعے یورپین نظام میں مداخلت کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ الزام آج یورپین پارلیمنٹ کی جانب سے ʼ یورپین یونین کے جمہوری عمل میں ڈس انفارمیشن سمیت بیرونی مداخلت ʼ کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ خصوصی کمیٹی میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تینوں ممالک یورپین جمہوریت پر حملہ کر رہے ہیں۔ ہماری جمہوریت اور اس کے اداروں کے بارے میں وسیع پیمانے پر غلط معلومات پھیلائی جارہی ہیں۔ اسی طرح انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ روس اور چین کوویڈ-19 وباء سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کیلئے تیار کی جانے والی ویکسین کے خلاف بھی پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے یہ ممالک ہماری تشویش کو سمجھنے کیلئے بھی تیار نہیں۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ ہم یورپین یونین کے نظام کے تحفظ کیلئے نئے اور جدید آلات استعمال میں لائیں گے۔ یاد رہے کہ کرونا ویکسین لگوانے یا نہ لگوانے کے حوالے سے یورپین شہریوں کی رائے مختلف حوالوں سے انتہائی تقسیم ہے ۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بیلجیئم میں پہلے مرحلے میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے جن 11 ہزار اہلکاروں کو کرونا ویکسین لگوانے کیلئے مدعو کیا گیا تھا ، ان میں سے 7 ہزار کے قریب افراد دی ہوئی تاریخ پر ویکسین لگوانے کیلئے نہیں پہنچے۔ اس منقسم رائے کی ایک وجہ ماہرین کے نزدیک ڈس انفارمیشن بھی ہے۔ یاد رہے کہ یورپین پارلیمنٹ نے Special committee on foreign interference in all democratic processes in the European Union including disinformation. قائم کی ہے جو دوسرے ممالک کی مداخلت کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے۔ 23 ستمبر 2020 کو قائم کی جانے والی اس خصوصی کمیٹی کا دورانیہ 1 سال ہے۔ یہ کمیٹی اپنے گذشتہ اجلاس میں ڈس انفو لیب کے محققین کے ذریعے انڈیا کے یورپین یونین میں جھوٹ کی بنیاد پر پاکستان مخالف ایجنڈے سے بھی آگاہی حاصل کر چکی ہے۔