سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے آئین کے تحت رائے دی، قوم کو سمجھ آگئی ہے کہ مافیا کیا ہوتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن جماعت ن لیگ کی نائب صدر نے استفسار کیا کہ بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخوا میں جیتیں تو الیکشن کمیشن ٹھیک ہے، اسلام آباد میں ایک نشست ہار جائیں تو انتخاب ٹھیک نہیں ہوا اور الیکشن کمیشن غلط، یہ کیسے؟
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آئین کے تحت رائے دی، ن لیگ عوام کی جیب اور ووٹوں پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ پوری قوم کو سمجھ آگئی ہے کہ مافیا کیا ہوتے ہیں، ادارے مرضی کے فیصلے کریں تو اچھے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے اندر جو رائے دی وہ ذاتی نہیں تھی، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں آئینی پوزیشن لی تھی، عدالت عظمیٰ نے وہی پوزیشن تسلیم کی جو الیکشن کمیشن نے لی، آئین میں ترمیم کا نہ ہی الیکشن کمیشن اور نہ ہی سپریم کورٹ کو اختیار ہے۔
ن لیگی نائب صدر نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں اربوں پتی لوگوں کو ٹکٹس دیے گئے، اب اداروں کو بھی معلوم ہے کہ ان کی تضحیک کرنے والے کون لوگ ہیں، جب آپ کے غلط کام کو غلط کہیں تو ادارے برے۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آئین کی شق نائینٹی ون سیون کے تحت بلایا گیا ہے، شق یہ کہتی ہے کہ وزیراعظم ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں، اس لئے انہیں اعتماد کا ووٹ لینا چاہئے۔
مریم نواز نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں جو بات قوم کو سمجھ آ گئی تھی وہ صدر کو کل سمجھ آئی ہے، صدر کو مبارکباد دیتی ہوں کہ انھیں دیر سے ہی لیکن سمجھ آ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے آزاد کشمیر میں مینڈیٹ کو چرانے کی کوشش کی گئی تو آپ کا بہت برا حال ہوگا، راجا فاروق حیدر اور ان کی پارلیمانی پارٹی آج بھی متحد اور ساتھ ہے۔
ن لیگی نائب صدر نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں گلگت بلتستان کی طرح مینڈیٹ چرانے کی کوشش کی گئی تو ڈسکہ والا حال ہو گا، عمران خان آئیں عوام کی عدالت میں، لوگ آپ کا انتظار کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان جن اراکین کو بکاؤ کہتے ہیں اب ان ہی سے اعتماد کا ووٹ لینا چاہتے ہیں، انہیں اب آپ کو اقتدار سے چمٹے رہنا کا کوئی حق نہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ آئندہ مینڈیٹ چوری کرنے کی کوشش کی گئی تو جان لیں عوام جاگ رہے ہیں، 2018 کے انتخابی نتائج کو نہ تسلیم کیا نہ ہی عمران خان کو وزیراعظم مانتے ہیں۔