اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ سے حالیہ ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقے میں نئے انتخابات کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔ اپیل گزار علی اسجد نے جمعہ کے روز شہزاد شوکت ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر کروائی گئی اپیل میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی امیدوار نوشین افتخار‘ الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے،الیکشن کمیشن نے این اے 75 کے ضمنی انتخاب کے نتائج سے متعلق قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر فیصلہ سنایا ہے جوکہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ حقائق کے برعکس ہے کیونکہ اس نے دستیاب ریکارڈ کا درست جائزہ نہیں لیا۔ مخالفین پہلے ہی این اے 75 کے ضمنی انتخاب میں شکست سے دوچار ہوچکے ہیں‘ اپیل گزار کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس حلقے میں دوبارہ انتخابات کروانے کا فیصلہ کرنے کا کوئی جواز ہی نہیں تھا۔ اس حلقے میں دوبارہ ضمنی الیکشن کرانے کا مطلب حلقہ کے عوام کو دوبارہ امن عامہ کی صورتحال میں دھکیلنا ہے۔ اپیل گزار نے فاضل عدلت سے این اے 75 کے ضمنی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حالیہ ضمنی انتخابات ہی کے نتائج کا اعلان کرنے کا حکم دینے کی استدعا بھی کی ہے۔