مسلم لیگ نون کے رہنماؤں کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کارکنوں کی شدید نعرے بازی کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی، پارلیمنٹ ہاؤس اور ڈی چوک کے درمیان کا علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
مسلم لیگ نون کے رہنماؤں احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی اور دیگر رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں نے لیگی رہنماؤں کو گھیر لیا، ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
پی ٹی آئی کارکن اور ن لیگ رہنما مصدق ملک آمنے سامنے آگئے شدید تلخ کلامی اور دھکم پیل ہوئی۔ مریم اورنگزیب نے پی ٹی آئی کارکنوں کے سامنے گو نیازی گو نیازی کے نعرے لگائے۔
مصدق ملک نے کہا کہ یہ وہ ریاست ہے جس کا ذکر عمران خان کرتے ہیں، پولیس نے کیوں انتظار کیا کہ ہماری ماؤں بہنوں کو گالیاں نکالی جائیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں پیچھے ہٹنےوالا نہیں ، عمران خان اپنے ہی ارکان پر پریشر ڈالنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کا قومی اسمبلی کا اجلاس غیر آئینی ،غیر قانونی ،غیر اخلاقی ہے، عمران خان پولیس کے پیچھے کھڑے ہوئے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ان غنڈوں کوبتانا چاہتا ہوں ان ہتھکنڈوں سے ہماری آواز نہیں دباسکتے، فاشزم کی سیاست نہیں چلے گی، ہر فورم پر مقابلہ کریں گے، عمران خان کو رخصت کیے بغیر ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔
مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کشیدہ صورتحال کے بعد میڈیا ٹاک جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج پورے ملک نے دیکھا کہ ملک میں وزیراعظم نہیں ہے، اپوزیشن کی پریس کانفرنس حکومت سے برداشت نہیں ہوتی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کے غنڈوں نے کیسے دہشت پھیلائی، یہ وزیراعظم نہیں بلکہ بدمعاش غنڈہ اور دہشت گرد ہیں، اپوزیشن اس حکومت کو برداشت نہیں ہوتی کیونکہ یہ وزیراعظم تھے ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو حکومت بدمعاشی کرتی ہو اس کے کارکنان بھی بدمعاش ہوتے ہیں، نواز شریف کے شیروں نے آج تحریک انصاف کے غنڈوں کو بھگایا، آٹا، بجلی، گیس ،دوائی چوروں کا ہم ایسے ہی مقابلہ کریں گے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کرائے کا وزیر اعظم کرائے کے غنڈے لے کر آیا تھا، جتنی بد معاشی آپ کرو گے اس سے زیادہ بدمعاشی ہم کریں گے، کرائے کے غنڈے چلے گئے اب کرائے کے وزیر اعظم کے جانے کا وقت ہے۔