کراچی (اسٹاف رپورٹر) تجربہ کار لیگ اسپنر یاسر شاہ کو ڈاکٹروں کی ہدایت پر پاکستانی ٹیم میں شامل کرنے سے گریز کیا گیا ہے وہ ڈیڑھ ماہ میں مکمل فٹ ہوسکیں گے۔ لیکن انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ فٹ اور دورہ زمبابوے میں بولنگ کے قابل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنی فٹنس کو تنازع بنانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ یاسر شاہ کے خلاف انضباطی کارروائی کرسکتا ہے۔ اس سلسلے میں صلاح مشورے کئے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ یاسر شاہ کو زمبابوے کے دورے میں پاکستانی ٹیم شامل نہیں کیا گیا ہے جس پر وہ ناراض ہیں۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کے خلاف کراچی ٹیسٹ میں یاسر شاہ گھٹنے کی تکلیف کا شکار تھے۔ انہوں نے ڈاکٹر کے مشورے سے پنڈی ٹیسٹ کھیلا۔ تین مارچ کو یاسر شاہ کا ایم آر آئی اسکین کرایا گیا ہے جس کے بعد ڈاکٹر اور فزیو نے انہیں چھ ہفتے آرام کا مشورہ دیا تھا۔جس کا مطلب یہ ہوا کہ یاسر شاہ بیس اپریل سے قبل بولنگ نہیں کراسکیں گے۔ پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ طویل عرصے بولنگ نہ کرانے کی وجہ سے یاسر شاہ کو پاکستان ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ یاسر شاہ ہمارے فیوچر پلان کا حصہ ہے اس وقت ہم چاہتے ہیںکہ وہ مکمل فٹ ہوکر پاکستان ٹیم میں آئیں ۔ انہیں جلد قومی ہائی پرفارمنس سینٹر بلوایا جارہا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ یاسر شاہ کو منتخب نہ کرانے کی ایک وجہ ڈاکٹر اور فزیو کی رائے بھی ہے۔ دوسری جانب نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ میچ فٹنس نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان ٹیم سے ڈراپ ہیں۔نسیم شاہ نے ان فٹ ہونے کی وجہ سے پاکستان سپر لیگ کا ایک میچ کھیلا تھا۔ نسیم شاہ کو بھی میچ فٹنس بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محمد وسیم کا کہنا ہےکہ یاسر شاہ بائیں گھٹنے کی انجری کا شکار ہیں، انہیں مکمل صحتیابی کے لیے ابھی مزید 6 ہفتے درکار ہیں، ان کی عدم دستیابی نے زاہد محمود کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کے دروازے کھول دئیے ہیں جبکہ ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں نائب کپتان شاداب خان کی واپسی کی وجہ سےبھی انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔