• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے اگلے دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔ آئندہ دو ماہ تک شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پریس ریلیز کے مطابق جنوری کے اجلاس کے بعد نمو، روزگار اور کاروبار کا اعتماد بہتر ہوا ہے، معاشی بہتری سے رواں مالی سال معاشی نمو 3 فیصد تک رہنے کے اندازے ہیں۔

فروری میں مہنگائی میں 3 فیصد اضافہ بجلی کی قیمت، چینی اور گندم کی قیمتوں کے باعث ہوا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے مہنگائی کی شرح بلند رہے گی۔ رواں مالی سال مہنگائی کی اوسط شرح 9 فیصد کے قریب رہے گی۔

مہنگائی کی شرح جنوری میں دو سال کی کم ترین سطح پر رہنے کے بعد فروری میں تیزی سے بڑھی ہے۔ جنوری سے فروری کے دوران مہنگائی میں تین فیصد اضافے کا نصف بجلی، چینی اور گندم کی قیمتوں میں اضافے کے سبب ہے، بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے مہنگائی آئندہ کئی مہینوں تک اپنا اثر دکھائے گی۔

مانیٹری پالیسی کمیٹی سمجھتی ہے کہ سرکاری قرض کم کرنے کے لئے اقتصادی پالیسی سخت رہے گی اس تناظر میں مانیٹری پالیسی کو معاشی بحالی اور مہنگائی کو قابو رکھنے کے لئے معاون رکھا گیا۔

کورونا کی تیسری لہر بہتر ہورہی نمو اور عالمی معاشی بہتری کے سبب خام تیل اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ مقامی سطح پر مہنگائی میں اضافے کا سبب ہوسکتا ہے۔

پالیسی کمیٹی کی توجہ معاشی نمو اور مہنگائی پر رہے گی اور ضرورت کے مطابق اقدامات کرے گی۔

تازہ ترین