ایک نجی کمپنی کے مصنوعی ذہانت کے ماہرین نے’’پروجیکٹ ڈیبیٹر‘‘کے نام سے ایسا خود کار نظام تیا ر کیا ہے جو انسانوں سے تقریری مقابلہ کرسکتا ہے ۔ اس نظام کو تیار کرنے کے لیے گزشتہ کئی سالوں سے کام کیا جارہا ہے ۔جب کہ اس کا پہلا عوامی مظاہرہ 2019 ء میں کیا گیا تھا ۔اس نظام کی مزید تربیت کرکے بہتر بنانے کےلیے ماہرین نے ’’آرگیومنٹ مائننگ‘‘ سے استفادہ کیا۔
آرگیومنٹ مائننگ میں مصنوعی ذہانت والا کوئی نظام اِدھر اُدھر منتشر معلومات کو یکجا کرتا ہے اور ان کے درمیان ’’منطقی تعلق‘‘ کا پتا لگاتا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق، پروجیکٹ ڈیبیٹر کو 40 کروڑ خبروں کے ذریعے تربیت دے کر اس قابل بنایا گیا ہے کہ یہ 100 مختلف موضوعات پر انسان سے بحث یا تقریری مقابلہ کرسکتا ہے۔
اگرچہ یہ اب تک اس قابل تو نہیں ہوا ہے کہ کسی ماہر انسانی مقرر کا مقابلہ کرسکے لیکن اس کا مشاہدہ کرنے والے بیشتر افراد نے مختلف بحثوں کے دوران پروجیکٹ ڈیبیٹر کی کارکردگی کو مناسب قرار دیا ہے۔اس خودکار نظام کو تخلیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پروجیکٹ ڈیبیٹر کی کارکردگی اور بھی بہتر ہوگی۔انہیں اُمید ہے کہ یہ نظام آئندہ چند سال بعد تقریری مقابلوں میں بھی انسان کو شکست دینے کے قابل ہوجائے گا۔آج زندگی کے تقریباً ہر شعبے میں مصنوعی ذہانت نہ صرف انسانوں کی مدد کررہی ہے بلکہ کئی طرح کے مقابلوں میں اپنے مدمقابل انسانوں کو شکست بھی دے چکی ہے۔