فٹ بال کی عالمی باڈی فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) کی معطلی کا عندیہ دے دیا۔
فیفا نے خبردار کیا ہے کہ اگر 31 مارچ 2021 بروز بدھ کو رات 8 بجے تک پاکستان فٹبال فیڈریشن کے ہیڈ کوارٹرز پر غیرقانونی قبضہ ختم نہ ہوا اور فیفا کے تسلیم شدہ پی ایف ایف اراکین کو عمارت تک رسائی اور مینڈیٹ کے تحت امور کی انجام دہی کی اجازت نہ دی گئی تو پاکستان فٹبال فیڈریشن کو معطل کردیا جائے گا۔
فیفا نے پی ایف ایف کی نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک کو لکھے گئے اپنے خط میں واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان فٹ بال ہاؤس پر قبضہ کرنے والوں نے ان ہدایات پر عمل نہ کیا تو معاملہ فوری طور پر فیصلہ سازی کی بیورو آف کونسل کو بھیجا جائے گا جو فیفا کے تحریر شدہ قانون کے آرٹیکل 16 کے پیرا 1 کی روشنی میں پی ایف ایف کی رکنیت معطل کر سکتی ہے۔
فیفا نے کہا کہ انہیں پی ایف ایف ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پیش آنے والی ناخوشگوار واقعہ کے بارے میں پتہ چلا۔
اس واقعہ میں سید اشفاق حسین کی حمایت کرنے والے مظاہرین نے ہیڈ کوارٹرز پر دھاوا بولا جس کے بعد فیڈریشن کے آفیشلز اور ملازمین کو دفاتر خالی کرنے پڑے۔
فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی نے اسے ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ فریقین خصوصاً پی ایف ایف کی عمارت پر دھاوا بولنے والوں کو یاد دہانی کروانا چاہتے ہیں کہ پی ایف ایف کی نارملائزیشن کمیٹی کو بیورو آف کونسل کے فیصلے کے بعد قیام عمل میں لایا گیا تھا اور اس کی بعد میں فیفا نے منظوری دی تھی، اس کی سربراہی آپ کے لوگ کررہے ہیں اور یہ فیفا کی جانب سے پی ایف ایف کی واحد تسلیم شدہ ایگزیکٹو باڈی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم فیفا کو موصول ہونے والے خط کے بارے میں بھی بتانا چاہتے ہیں جس میں الزام عائد کیا گیا کہ پی ایف ایف کے کچھ مخصوص اراکین کی جانب سے ایک غیرمعمولی کانگریس کا انعقاد کیا گیا اور اس دوران بظاہر پاکستان فٹبال فیڈریشن کی قیادت اشفاق حسین کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مندرجہ بالا حقائق کے پیش نظر فیفا کا یہ ماننا ہے کہ پی ایف ایف ہیڈ کوارٹرز پر غیرقانونی قبضے کے ساتھ ساتھ فیفا کی جانب سے مقرر کردہ نارملائزیشن کمیٹی سے قیادت لینے کے فیصلے کو فیڈریشن کے امور میں مداخلت کے مترادف تصور کیا جائے گا اور یہ فیفا قوانین کے آرٹیکل 14 کے پیرا 1 اور آرٹیکل 19 کی بھی خلاف ورزی ہوگی۔
فیفا نے کہا کہ فیڈریشن کی معطلی کے نتیجے میں پاکستان فٹبال فیڈریشن فیفا قوانین کے آرٹیکل 13 میں درج رکنیت کے تمام حقوق سے فوری طور پر محروم ہو جائے گی اور تاحکم ثانی معطل رہے گی لیکن اس کے ساتھ ساتھ پی ایف ایف کی قومی ٹیم یا کوئی بھی کلب کی ٹیم کسی بھی انٹرنیشنل مقابلے میں شرکت، پی ایف ایف اور اس کے اراکین فیفا کے مالیاتی و ترقیاتی پروگراموں سے فائدہ اٹھانے کے حق سے بھی محروم ہو جائیں گے۔