اسپورٹس جوتے بنانے والی معروف کمپنی نائیک نے انسانی خون سے ’شیطانی جوتے‘ بنانے والی کمپنی پر مقدمہ دائر کردیا۔
کمپنی نے اس شیطانی جوتے کی پروموشن کے لیے امریکی ریپر لِل ناس ایکس کو اپنا برانڈ امبیسڈر بنایا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیویارک کی ایک کمپنی نے جوتے سے متعلق یہ دعویٰ کیا کہ اس نے انسانی خون کے قطرے کو جوتوں میں شامل کیا گیا ہے۔
تاہم کمپنی پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے نائیک نے یہ موقف اپنایا کہ نیو یارک کی اس کمپنی نے نائیک کے ٹریڈ مارک کو اپنے جوتے پر استعمال کیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نائیک نے کمپنی کے برینڈ امبیسڈر کو لل ناس ایکس کو اس مقدمے میں مدعی نہیں بنایا۔
جن جوتوں کو کمپنی نے شیطانی جوتا قرار دیا ہے وہ نائیک کے ایئر میکس 97 کی طرح کا جوتا ہے، جس کے تلے (Sole) میں انک بھری ہوئی ہے، جبکہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس میں ایک قطرہ انسانی خون کا بھی ہے۔
سوشل میڈیا آؤٹ لیٹس کے مطابق یہ جوتے فی جوڑی تقریباً ایک ہزار 18 امریکی ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔
ادھر نائیک نے نیویارک کی وفاقی عدالت میں دائر درخواست میں کہا کہ اس کا ’شیطانی جوتے‘ سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ اس جوتے کو بنانے کے لیے نیویارک کی کمپنی نے اس سے اجازت نہیں لی۔
اس نے کہا کہ متنازع جوتے پر نائیک کے ٹریڈ مارک کی وجہ سے عام لوگوں میں یہ تاثر ابھر رہا ہے کہ یہ جوتے بنانے کی اجازت کمپنی نے دی ہے، اور اسی وجہ سے نائیک کی ساکھ خراب ہورہی ہے۔
امریکی کمپنی نے عدالت سے استدعا کی کہ فوری طور پر ایم ایس سی ایچ ایف نامی کمپنی کو جوتے کی فروخت سے روکنے کی ہدایت کی جائے۔