یورپی میڈیسن ایجنسی نے برطانوی کورونا ویکسین ایسٹرازینیکا اور خون میں پھٹکیاں بننے کے درمیان تعلق کی تصدیق کر دی۔
یاد رہے کہ خون میں پھٹکیاں بننے کے واقعات کے بعد بارہ سے زائد یورپی ممالک نے آکسفورڈ کی ایسٹرازینیکا ویکسین کا استعمال عارضی طور پر روک دیا تھا۔
ادھر عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ آکسفورڈ کی بنائی گئی کورونا ویکسین ایسٹرازینیکا کے استعمال کو نہ روکیں، کیونکہ ویکسین کے استعمال سے خون میں پھٹکیاں بننے کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔
برطانوی ہیلتھ ریگولیٹری ایجنسی نے کہا تھا کہ خون میں پھٹکیاں بننے (خون جمنے) اور ایسٹرازیینکا ویکسین میں تعلق اب تک ثابت نہیں ہوا ہے۔ ایسٹرازینیکا ویکسین کے حوالے سے لندن سے جاری بیان میں ہیلتھ ریگولیٹری ایجنسی کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں ویکسین لگانے کے بعد خون میں پھٹکیاں بننے کے 5 کیس رپورٹ ہوئے۔