کراچی (نیوز ڈیسک) ایران جوہری معاہدے میں شامل عالمی طاقتوں اور تہران کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کے بعد ویانا میں ایرانی وفد کی قیادت کرنے والے عباس عراقچی نے پریس ٹی وی کو بتایا کہ ویانا میں مذاکرات تعمیریتھے، ہماری اگلی ملاقات جمعہ کو ہوگی۔ انہوں نے ویانا مذاکرات کے آغاز سے کچھ ہی دیر قبل امریکا کی جانب سے ایران کو کی جانے والی پیش کش کے حوالے سے کہا کہ ʼہم یورینیم کی 20 فیصد افزودگی روکنے کے بدلے میں ایران کا (جنوبی کوریا میں منجمد) ایک ارب ڈالر کو جاری کرنے سے متعلق کسی بھی معاہدے کو مسترد کرتے ہیںʼ۔ قبل ازیں روس کے نمائندے میہکائیل الیانوف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ یہ ملاقات ʼکامیابʼ رہی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے نمائندوں کے درمیان ویانا شہر کے گرینڈ ہوٹلز میں بات چیت ہوئی۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے اجلاس کے بعد سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ یہ ممالک مشترکہ جامع منصوبے (جے سی پی او اے) کی بحالی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے جو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکطرفہ طور پر مئی 2018 میں ترک کردیا تھا۔