اسلام آباد(نمائندہ جنگ )عدالت عظمیٰ نے قتل کے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کسی شخص کو محض مقدمے میں نامزد ہونے پر گرفتار نہیں کیا جاسکتا ہے، فیروز والا میں تہرے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزم کی درخواست قبل از گرفتاری ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری،جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل تین رکنی بینچ نے فیروز والا ضلع شیخو پورہ میں تہرے قتل کے ایک مقدمے میں نامزد ملزم کی درخواست قبل از گرفتاری ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ قابل دست اندازی پولیس جرم میں نامز ملزم کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر ہی گرفتار کیا جاسکتا ہے،5صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے قلمبند کیا ہے جس میں قرار دیا گیا ہے کہ ضابطہ فوجداری کے تحت تعزیری جرائم میں ملوث افرادکو گرفتار کرنے کا پولیس کو اختیار حاصل ہے لیکن صرف اختیار کی بنیاد پر جرم میں نامزد ملزم کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا ہے ،کسی بھی ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹھوس مواد کا ہونا لازمی ہے۔