ڈسکہ میں انتخابی دنگل آج ہوگا، مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف نے اپنے اپنے کِلّے مضبوط کرلیے۔
این اے 75 کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی طرف سے نوشین افتخار اور تحریک انصاف کی جانب سے علی اسجد ملہی امیدوار ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار کی جانب سے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈسکہ شہر کی تمام اہم سڑکوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں۔
ادھر پیپلز پارٹی نے ڈسکہ الیکشن میں مسلم لیگ( ن) کی امیدوار نوشین افتخار کی حمایت کا اعلان کر دیا، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پی ڈی ایم میں اختلافات کے باوجود ڈسکہ میں مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینے کے اپنے اعلان پر قائم ہیں۔
کسوال میں (ن) لیگ کی انتخابی مہم کے دوران فائرنگ پر پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں این اے 75 کے انتخاب کے سلسلے میں ڈسکہ میں کالج روڈ پر ہونے والی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی کارنر میٹنگ میں ڈسکہ کیلئے 50 کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا گیا جس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا۔
واضح رہے کہ 2008ء، 2013ء اور 2018ء میں این اے 75 ڈسکہ کی نشست مسلم لیگ (ن) کے پاس رہی تھی۔
2008ء میں موجودہ (ن) لیگی امیدوار نوشین افتخار کے شوہر سید مرتضیٰ امین، جبکہ 2013ء اور 2018ء میں سید افتخار الحسن کامیاب ہوئے تھے۔