• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوگ سمجھنے لگے ہیں کارروائیاں بدنیتی پر مبنی ہیں، نیب لوگوں کی آزادی سے نہ کھیلے، سپریم کورٹ

اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ نے گرفتاریوں کے معاملہ پر نیب کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کی آزادی سے کھیلنا آسان نہیں، نیب لوگوں کی آزادی کیساتھ نہ کھیلے۔جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ لوگ یہ سمجھنے لگے ہیں کہ نیب کی کاروائیاں بد نیتی پر مبنی ہے۔ جسٹس مقبول باقر کی سر براہی میں دو رکنی بینچ نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف نیب اپیل کی سماعت کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ نیب نے فراڈ کے ملزم سلمان فدا کیخلاف تحقیقات بند کر دی ہے اور یہ معاملہ کارروائی کیلئے پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو بھجوا دیا ہے، پشاور ہائیکورٹ نے گرفتاری سے قبل ملزم کو آگاہ کرنے کا حکم دیا، ہائیکورٹ کے فیصلہ کو صرف اس حد تک چیلنج کیا۔جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے ریمارکس دیئے کہ معاملے میں نیب کا دائرہ اختیار نہیں تھا تو ملزم کو گرفتار کیوں کرنا چاہتے تھے، کسی کی آزادی سے کھیلنا آسان نہیں، نیب لوگوں کی آزادی کیساتھ نہ کھیلے۔جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ نیب گرفتاریوں کے معاملے میں نہ صرف دوسروں کے تشخص کا خیال رکھے بلکہ دوسرے کیساتھ اپنا تشخص بھی دیکھے، حالیہ دنوں میں بھی کسی کا نیب کی تحویل میں انتقال ہوا ہے۔جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ لوگ یہ سمجھنے لگے ہیں کہ نیب کی کاروائیاں بد نیتی پر مبنی ہے، نیب اپنے ادارے کا نام دیکھے، اس کے تفتیشی افسر کو عدالتوں میں بولنے کا طریقہ تک نہیں اذتا۔سپریم کورٹ نے پراسیکیوٹر کے بیان پرنیب اپیل نمٹا دی۔

تازہ ترین