• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گُڈ بیکٹریاز یعنی انسانی صحت کے لیے ناگزیر مثبت بیکٹیریاز سے بھرپور دہی کو طبی ماہرین کی جانب سے صحت کے لیے ایک خزانہ قرار دیا جاتا ہے جس کے روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرنے سے انسانی مجموعی صحت پر اَن گنت طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے دہی کو غذا کا اہم حصہ قرار دیا جاتا ہے اور تجویز کیا جاتا ہے کہ بہتر صحت کے لیے ہر عمر کے فرد کو اس کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر کرنا چاہیے، دہی صدیوں سے استعمال کی جانے والی غذا ہے جس کا شمار سپر فوڈ میں بھی کیا جاتا ہے اور اسے ایک مکمل غذا کا درجہ حاصل ہے، یہی وجہ ہے کہ متعدد ممالک میں رمضان کے دوران دہی سحری اور افطار کے دوران سجنے والے دسترخوان کا ایک اہم حصہ ہوتا ہے ۔

دہی میں چکنائی اور کیلوریز انتہائی کم مقدار میں پائی جاتی ہیں، ایک کپ دہی میں صرف 120کیلوریز ہوتی ہیں، دہی میں دیگر ضروری غذائی اجزا جیسے کہ پروٹین بھی پایا جاتا ہے جسے انسانی پٹھوں کی نشونما کے لیے انتہائی مفید قرار دیا جاتا ہے۔

دہی کے 100 گرام مقدار میں ہزاروں گُڈ بیکٹیریاز کے ساتھ 59 کیلوریز، 0.4 فیصد گرام فیٹ، 5 ملے گرام کولیسٹرول، 36 ملی گرام سو ڈیم ، 141 ملی گرام پوٹاشیم ، 3.2 گرام شوگر، 11 فیصد کیلشیم ، 13 فیصد کوبالامین، 5 فیصد وٹامن بی 6 او 2 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے۔

دہی ٹھنڈی تاثیر رکھنےکے سبب اس کا استعمال گرمیوں اور روزوں کے دوران بڑھ جاتا ہے، رائتے کے استعمال، دہی کھانے یا اس سے بنی نمکین یا میٹھی لسی پینے سے تا دیر بھوک کا احساس نہیں ہوتا ہے اور انسان خود کو پر سکون محسوس کرتا ہے۔

غذائی ماہرن کے مطابق جو افراد اپنا مطلوبہ صحت مندانہ وزن برقرار رکھنا چاہتے ہیں انہیں روزانہ کی بنیاد پر ایک کپ دہی لازمی کھانا چاہیے اور جو افراد ورزش کرتے ہیں اُن کے متاثرہ پٹھوں کے علاج اور نشونما کے لیے دہی نہایت لازم غذا ہے۔

دہی کے استعمال سے صحت پر حاصل ہونے والے طبی فوائد :

اکثر افراد کو دودھ پینے سے معدے کی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے، ایسے افراد دودھ میں موجود جُز ’ لیکٹوز انٹولیرینس‘ یعنی کے لیکٹوز کو ہضم کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، دودھ کے استعمال سے کچھ افراد کے پیٹ میں گیس بننے لگتی ہے اور کچھ لوگوں کا دودھ کے سبب وزن بڑھنے لگتا ہے، دہی دودھ کا متبادل قرار دیا جاتا ہے، دہی کے استعمال سے انسانی جسم کو مطلوب تمام غذائیت حاصل ہوجاتی ہے۔

امراض قلب میں گھرے افراد کے لیے دہی بہترین غذا ہے، دل کی صحت کے لیے دہی کا استعمال بے حد مفید ہے اسی لیے غذائی ماہرین کی جانب سے اسے خصوصاً دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں کو تجویز کیا جاتا ہے۔

دہی جسم میں کولیسٹرول لیول متوازن سطح پر لاتا ہے ہائپر ٹینشن اور ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض سے بھی بچاتا ہے۔

دہی میں موجود ضروری غذائی اجزا آسانی سے ہضم ہو کر جسم میں جذب ہو جاتے ہیں، دہی دیگر غذاؤں کو بھی آ سانی سے ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے، دہی جسم میں پی ایچ بیلنس برقرار رکھتا ہے اور تیزابیت سے بھی بچاتا ہے۔

کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کے لیے بے حد ضروری ہے، دہی میں وافر مقدار میں موجود کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کو مظبوط بناتا، دہی کا مستقل استعمال آسٹوپروسس اور گٹھیا جیسے امراض کے خطرات کو بھی کم کرتا ہے۔


رمضان کے دوران توانائی کی انتہائی ضرورت ہوتی ہے، اس دوران دہی کے استعمال سے انسانی جسم میں موجود قوت مدافعت کا نظام مضبوط ہوتا ہے، دہی کئی قسم کی بیماریوں کو ہونے سے روکتا ہے۔

غذائی ماہرین کی جانب سے رمضان کے دوران دہی کا استعمال سحر و افطار کے دوران لازمی قرار دیا جاتا ہے۔

تازہ ترین