رمضان کے دوران افطاری کے بعد سینے کی جلن، بدہضمی اور تیزابیت جیسی شکایت عام ہو جاتی ہیں جن سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے چند مفید اور آزمودہ گھریلو نسخوں سے مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق تیزابیت کی شکایت کمزور نظام ہاضمہ کی نشاندہی کرتی ہے جبکہ اس کی علامات میں غذا کے استعمال کے فوراً بعد معدے میں درد کا محسوس ہونا، پیٹ کا پھول جانا، دل کا جلنا، متلی، اُلٹی کے ساتھ خون آنا، وزن کا بغیر کسی وجہ کے کم ہونا اور غذا مشکل سے ہضم ہونا شامل ہے۔
طبی و غذائی ماہرین کے مطابق تیزابیت کی وجوہات میں بڑی وجہ کھانے کے درمیان طویل وقفہ، خالی پیٹ رہنا، بہت زیادہ چائے یا کافی کا استعمال، تمباکو نوشی کا استعمال وغیرہ بھی بتایا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق اگر یہ مسئلہ 12 مہینے رہتا ہے تو اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے جبکہ اگر یہ شکایت رمضان کے دوران اور افطاری کے بعد سامنے آ رہی ہے تو اس شکایت کا سبب افطار کے دوران زیادہ اور مرغن غذاؤں کا استعمال ہو سکتا ہے جن سے بچاؤ کے لیے چند عادات کو اپنانا ہوگا۔
رمضان کے دوران افطاری کے فوراً بعد تیزابیت محسوس ہونے سے طبیعت بوجھل ہونے لگتی ہے جس سے بچاؤ کے چند مفید اور آزمودہ گھریلو نسخے مندرجہ ذیل ہیں:
طبی ماہرین کی جانب سے نظام ہاضمہ کی بہتری کے لیے ایلوویرا جیل کا استعمال مفید قرار دیا جاتا ہے، کنوار گندل سینے کی جلن کا بہترین علاج ہے، تیزابیت سے بچنے کے لیے روزہ افطار کے بعد اور کھانا کھانے سے قبل ایلوویرا شربت کا آدھے سے ایک کپ تک مقدار میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کھانے کے بعد کچھ مقدار میں سونف چبانا معدے میں تیزابیت کے عمل سے بچاؤ کا سبب بنتی ہے، سونف کی چائے غذائی نالی کو صحت مند رکھتی ہے اور فرحت بخشتی ہے، تیزابیت سے بچاؤ کے لیے سونف کا پانی بھی بنا کر پیا جا سکتا ہے، سونف کا استعمال پیٹ کو پھولنے سے بھی بچاتا ہے۔
ہر گھر کے کچن میں موجود ادرک کے استعمال سے صحت پر متعدد طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں، یہ ہاضمے کے لیے بہترین اور ورم کش دوا قرار دی جاتی ہے، معدے کی تیزابیت کم کرنے کے لیے ایک ٹکڑا ادرک چبالیں یا کچھ مقدار میں ادرک ابلتے ہوئے پانی کے کپ میں ڈالیں اور 15 سے 20 منٹ بعد نوش فرما لیں۔
دار چینی بھی تیزابیت کا علاج کرتی ہے ، اس کے استعمال سے جہاں بہت سے منرل اور وٹامنز کا حصول ممکن ہوتا ہے وہیں معدے کی صحت کے لیے بھی مفید ہے، دار چینی غذا کو بہتر طریقے سے جذب ہونے میں مدد فراہم کرتی ہے اور تیزابیت کو دور کرنے کے لیے انتہائی کارآمد ہے، افطار کے فوراً بعد اس کی چائے بنا کر استعمال کی جا سکتی ہے ۔
تیزابیت دور کرنے کے لیے بادام ایک مفید گری ہے، چند باداموں کا استعمال نظامِ ہاضمہ کو قوت بخشتا ہے اور معدے کی ایسیڈٹی سے نجات دلاتا، بادام کے استعمال سے سینے کی جلن میں بھی آرام ملتا ہے۔
افطار ی میں لوبیا، پھلیوں، سبزیوں ، پھلوں اور کالے چنوں کا استعمال تیزابیت کی شکایت دور کرنے می معاون غذائیں ہیں، یہ غذائیں گیس ہونے سے بھی سے بچاتی ہیں۔
تیزابیت سے بچاؤ کے لیے پسی ہوئی الائچی اور لونگ کا استعمال بھی بے حد مفید ہے، تیزابیت ختم کرنے کے ساتھ یہ منہ کی بدبو بھی ختم کرتی ہے۔
رمضان کے دوران افطاری کے بعد تیزابت سے بچاؤ کے لیے دودھ کا استعمال بھی کیا سکتا ہے، دودھ میں موجود کیلشیم معدے میں تیزابیت کے عمل کو روکتی ہے۔
بڑوں بچوں کو یکساں پسند غذا کیلے میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو کہ تیزایبت کے عمل کو روکتے ہیں، کیلے اور سیب کا استعمال معدے کی تیزابیت سے نجات کے لیے انتہائی آسان ٹوٹکا ہے، یعنی روزانہ صرف ایک اور کچھ پھانکیں سیب کی کھانے سے تیزابیت سے بچا جا سکتا ہے ۔
روزہ افطار کرنے کے دوران سیب اور کیلے کا استعمال تیزابیت کے خلاف انتہائی موثر ابت ہوتا ہے، روزہ افطار کرتے ہی یا کھانا کھانےکے کچھ دیر بعد اگر چند کیلوں اور سیب کی پھانکوں کا استعمال کر لیا جائے تو تیزابیت کی شکایت دور کی جا سکتی ہے۔