• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک لبیک پر پابندی کا معاملہ بھی سپریم کورٹ جائیگا، شفقت محمود


کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ معاہدے کے مطابق فرانس کے سفیر سے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کردی ہے، حکومت کسی پارٹی پر پابندی لگاتی ہے تو حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کا ہوتا ہے۔

تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کا معاملہ بھی سپریم کورٹ جائے گا، جہانگیر ترین یا ان کے ساتھی وزیراعظم سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے، کیمبرج کے صرف 85ہزار طلباء ہیں ایس او پیز کے ساتھ بآسانی ان کا امتحان لیا جاسکتا ہے۔

وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ اور پیپلز پارٹی کے رہنما مولابخش چانڈیو بھی شریک تھے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اور قائد ایوان کو بھی سو مرتبہ ایوان سے معافی مانگنی چاہئے، اسد قیصر نے پچھلے ڈھائی تین سال میں اپنا آئینی کردار ادا نہیں کیا،پارلیمنٹ میں ایک جوتا مارنے کی بات نہیں وہاں تو جوتے چلنے ہیں۔

مولابخش چانڈیونے کہا کہ موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی میں ہٹلر بن کر بیٹھتے ہیں کسی کو بات نہیں کرنے دیتے، شاہد خاقان عباسی کے اسپیکر قومی اسمبلی سے معافی مانگنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نےکہا کہ رانا ثناء اللہ سیاسی احتجاج تک محدود نہیں رہیں گے تو کیا ہمیں گولی ماریں گے، سیاسی احتجاج کے علاوہ ان کے پاس کیا طریقہ کار ہے؟

شاہد خاقان عباسی کی بات پر افسوس ہوا مگر حیرانی نہیں ہوئی، پارلیمنٹ میں ہر لڑائی جھگڑے میں شاہد خاقان عباسی سب سے آگے ہوتے ہیں، پیپلز پارٹی کے دور میں بھی شاہد خاقان عباسی جھگڑوں میں پیش پیش رہتے تھے، شاہد خاقان عباسی کو اپنے غصے پر کوئی کنٹرول نہیں ہے، حیران ہوں کہ ایسا شخص وزیراعظم پاکستان رہا ہے۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ معاہدے کے مطابق فرانس کے سفیر سے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کردی ہے، تمام مسلمان ممالک کیلئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت و تکریم کا اظہار کرنا ضروری ہے، اپوزیشن نے قرارداد میں تبدیلی کے بجائے اسپیکر کو گالیاں دیں۔

پیپلز پارٹی اس اہم قومی معاملہ پر پارلیمنٹ میں کیوں نہیں آئی، حکومت کسی پارٹی پر پابندی لگاتی ہے تو حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کا ہوتا ہے، تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کا معاملہ بھی سپریم کورٹ جائے گا،شیخ رشید کی یہ بات صحیح ہے کہ جو پارٹی الیکشن میں حصہ لیتی ہے وہ سیاسی جماعت ہے۔ 

شفقت محمود نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی اب پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہیں، میں زندگی میں صرف ایک دفعہ جیل گیا جو نوازشریف کی مہربانی تھی، مجھ پر قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ ہے جو عدالت میں بھگت رہا ہوں۔

لوگوں کو چینی مہنگی مل رہی ہے اس پر ہمیں بہت تحفظات ہیں، لاہور ہائیکورٹ کے آرڈر کے باوجود چینی کی ذخیرہ اندوزی کی گئی، جہانگیر ترین یا ان کے ساتھی وزیراعظم سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں ہیں۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پچھلے سال کورونا کی وجہ سے کیمبرج کے امتحانات منسوخ کیے گئے اور ٹیچر اسسٹ گریڈ فارمولے کے تحت طلباء کو پاس کیا گیا، ، نویں سے بارہویں کلاسوں تک کے طلباء کو پچھلے سال کے امتحانات کے نتائج پر بغیر امتحان لیے پاس کیا گیا۔

اس سال امتحانات ہونا ضروری ہیں کیونکہ اب ہمارے پاس پرانے امتحان کا کوئی پیمانہ نہیں ہے، کیمبرج کے صرف 85ہزار طلباء ہیں ایس او پیز کے ساتھ بآسانی ان کا امتحان لیا جاسکتا ہے، نویں سے بارہویں جماعت کے پچاس لاکھ بچے ہیں اس لئے ان کے امتحانات مئی کے آخر اور جون میں لئے جائینگے، توقع ہے اس وقت تک کورونا وائرس کا زور ٹوٹ جائے گا۔

ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پارلیمانی روایات کے برعکس بات کرنے پر اسپیکر قومی اسمبلی اور قائد ایوان کو بھی سو مرتبہ ایوان سے معافی مانگنی چاہئے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پچھلے ڈھائی تین سال میں اپنا آئینی کردار ادا نہیں کیا۔

میں اپنی پٹیشن کے حوالے سے اسپیکر کے پاس گیا تو انہوں نے کندھوں پر ہاتھ پھیر کر کہا کہ بہت دباؤ ہے میں کچھ نہیں کرسکتا، پارلیمنٹ میں ایک جوتا مارنے کی بات نہیں وہاں تو جوتے چلنے ہیں،یہ ہمارے ساتھ جو ظلم و زیادتی کررہے ہیں کیا ہم صرف سیاسی احتجاج تک محدود رہیں گے،جس طرح یہ آگ سے کھیل رہے ہیں ملک کو رہنے کے قابل نہیں چھوڑ رہے۔ 

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھاکہ فرانس کے سفیر سے متعلق قرارداد منظور کروانے کی ذمہ داری حکومت کی ہے، کل جو قرارداد لائی گئی اس پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تمام مسلمان متفق ہیں سب کے جذبات یکساں ہیں۔

کل جوقرارداد پیش کی گئی پچیس سے چالیس منٹ میں کارروائی ختم ہوگئی، اپوزیشن نے اس کے ایک حصے سے اتفاق کیا اور اپنی رائے شامل کرنے کی بات کی، پانچ ماہ پہلے جب معاہدہ ہوا تو یہ قرارداد ایوان میں پیش کیوں نہیں کی گئی تھی۔ 

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حافظ سعد رضوی کو کس نے گرفتار کروایا، کس نے تحریک لبیک پر پابندی لگائی، کون فرعون کے لہجے میں کہہ رہا تھا کہ ہر قیمت پر رٹ بحال کی جائے گی، پولیس اہلکاروں اور ٹی ایل پی کارکنوں کی شہادت کا ذمہ دار وہ ہے جس نے سعد رضوی کی گرفتاری کا حکم دیا، پورے ملک میں میڈیا بند کیا گیا یہ مس ہینڈلنگ کس نے کی ہے۔ 

پیپلز پارٹی کے رہنما مولابخش چانڈیونے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کے اسپیکر قومی اسمبلی سے معافی مانگنے میں کوئی حرج نہیں ہے، پارلیمنٹ میں ان رویوں کی بنیاد ڈالنے والا کون ہے، موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی میں ہٹلر بن کر بیٹھتے ہیں کسی کو بات نہیں کرنے دیتے۔

وزیراعظم اور وزراء کا رویہ اور لہجہ بھی مناسب نہیں ہوتا،وزیراعظم کی گفتگو سنیں کیا اس انداز میں وزیراعظم بات کرتے ہیں، میں شاہد خاقان عباسی کے رویے کا حامی نہیں ہوں،رویوں کو ٹھیک کرنے میں پہل وزیراعظم کو کرنا ہوگی، عمران خان گالیاں دیتے ہیں لگتا ہی نہیں ہے وہ وزیراعظم ہیں۔ 

مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو اس ملک میں سکون نہیں چاہئے، انہوں نے سارے معاملات خود خراب کیے ہوئے ہیں۔

تازہ ترین