• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت، فٹ پاتھوں پر لاشیں اور مریض، آکسیجن کی بھیک کے مانگنے کے مناظر، مسلسل پانچویں روز کورونا کے ریکارڈ 3 لاکھ 59 ہزار نئے کیسز

نئی دہلی(خبرایجنسیاں ،جنگ نیوز )بھارت میں مسلسل پانچویں روز کورونا کے ریکارڈ3لاکھ 54ہزار نئے کیسز،فٹ پاتھوں پر لاشیں اور مریض،آکسیجن کی بھیک مانگنے کے مناظر، گزشتہ روز مزید 2806ہلاکتیں ریکارڈ ہوئیں،مجموعی ہلاکتیں ایک لاکھ 95ہزار تک پہنچ گئیں،نئی دہلی میں مثبت شرح 37 تک پہنچ گئی، ٹرینیں اسپتالوں میں تبدیل ، بنگلور میں 14روز کا لاک ڈائون،مودی اور بائیڈن نے کورونا سے نمٹنے اور انڈیا کو ویکسین کے خام مال کی سپلائی پر تفصیلی بات چیت بھی کی، مودی کاکہناتھاکہ انڈیا اور امریکا کی شعبہ صحت میں شراکت داری کورونا کے عالمی چیلنج سے نمٹ سکتی ہے۔ غیرملکی میڈیا کےمطابق بھارت میں مسلسل 5ویں روز بھی کورونا کے ریکارڈ کیسز سامنےآئے، گزشتہ روز مزید 3لاکھ54ہزار افراد متاثر ہو ئے اور2ہزار 806 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ،نئی دلی اورممبئی میں ہر تیسرا شخص مہلک وائرس کا شکار ہے، کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاستوں میں مہاراشٹرا، تامل ناڈو، کرناٹک، آندھرا پردیش اور اتر پردیش شامل ہیں، دارالحکومت نئی دہلی میں کورونا کی شرح 37فیصد تک پہنچ گئی ہے،نئی دہلی سمیت ملک کے بڑے شہروں کےاسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور بیشتراسپتالوں میں آکسیجن کی شدید قلت ہے،ٹرینیں اسپتالوں میں بدل گئیں، حالات اس قدر خوفناک ہیں کہ آکسیجن سلنڈرز کی حفاظت کے لیے پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے ،اسپتالوں کے باہر آکسیجن کا انتظار کرتے مریض مررہے ہیں، امریکا کے بعد انڈیا کورونا سے متاثر ہونے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، بڑے شہروں میں اسپتالوں کے باہر کورونا کے مریضوں کی لمبی قطاریں معمول ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فٹ پاتھوں پر لاشیں اور بیمار افراد موجود ہیں، آکسیجن کے لیے بھیک مانگنے کے مناظر دیکھنے میں آئے ،رپورٹ میں کہا گیا کہ ’’آکسیجن کی تلاش کورونا بحران کی ایک بھیانک شکل، دوسری لہر کے دوران لوگ خود کو بے بس محسوس کر رہے ہیں‘‘۔ دارالحکومت نئی دہلی کے مشرق میں ایک گوردوارے کے باہر ایک تنگ سڑک پر درجنوں گاڑیاں پھنسی ہوئی کھڑی تھیں، گاڑیاں بیمار یا مرنے کے قریب لوگوں سے بھری ہوئی تھیں جو آکسیجن کے حصول کے لیے بے قرار تھے،یہ لوگ اسپتال جانے کے بجائے سڑک پر ہی ایک سکھ چیرٹی کی طرف سے فراہم کردہ آکسیجن لینے پر مجبور تھے، ان میں سے کچھ پہلے سے ہی بے ہوش تھے جبکہ کچھ کو سانس لینے میں مشکل ہو رہی تھی، دوسری جانب لاکھوں روپے خرچ کرکے نجی طیاروں کے ذریعے برطانیہ جانیوالے امیر افراد کو برطانیہ میں اترنے کی اجازت نہ مل سکی۔مزید برآں بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی صدربائیڈن سے گفتگو میں ویکسین کے لیے خام مال اور ادویات کی بلا رکاوٹ اور موثر طور پر فراہمی کی اہمیت پر زور دیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں نریندر مودی نے کہا کہ انڈیا اور امریکا کی شعبہ صحت میں شراکت داری کووڈ کے عالمی چیلنج سے نمٹ سکتی ہے، ان کی امریکی صدر جوبائیڈن سے نتیجہ خیز گفتگو ہوئی ہے، ہم نے دونوں ملکوں میں کورونا کی بدلتی صورتحال پر تفصیل سے بات کی، میں نے امریکا کی جانب سے انڈیا کو دی جانے والی امداد پر بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔

تازہ ترین