• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریم نواز کا وزیراعظم اور جہانگیر ترین گروپ کی ملاقات پر ردعمل


سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جہانگیر ترین گروپ سے وزیراعظم عمران خان کی ملاقات پر ردعمل دے دیا۔

وزیراعظم آزادکشمیر راجا فاروق حیدر کی موجودگی میں مریم نواز نے جہانگیر ترین گروپ سے وزیراعظم کی ملاقات پر کہا کہ یہ عمران خان کی اپنی ٹوٹتی جماعت کو طفل تسلی دینے کی کوشش ہے، لیکن اب یہ سلسلہ نہیں رکے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان این آر او کسی اور کو نہیں خود کو دے رہے ہیں، لیکن ان کے اراکین جانتے ہیں کہ وہ اگلا الیکشن پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر نہیں لڑسکتے۔


ن لیگی نائب صدر نے مزید کہا کہ تاریخی نااہلی، نالائقی اور مہنگائی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، پی ٹی آئی کے ارکان جانتے ہیں کہ عوام ان کے گریبان پکڑیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ارکان جانتے ہیں کہ وہ اب بلے کے نشان پر اگلا الیکشن نہیں لڑسکتے، پاکستان میں حکومت کورونا میں ناکام ہوئی ہے۔

مریم نواز نے دوران گفتگو پارٹی رہنما جاوید لطیف کی گرفتاری اور صحافی ابصار عالم پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی۔

سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ پوری دنیا میں اے او لیول کے امتحانات ملتوی کیے گئے، اے اور او لیول کے طلباء کے امتحانات ریجن بھر میں ملتوی ہوئے ہیں، بچوں کی زندگیوں کا سوال ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایک بھی بچے کو کورونا ہوا تو والدین سے کہوں گی کہ عمران خان کے خلاف ایف آئی آر رج کرائی جائے۔

ن لیگی نائب صدر نے کہاکہ شفقت محمود سے پوچھوں گی کہ اگر آپ کی اولاد ہو تو کیا ان کو بھی ایسے خطرے میں ڈالیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کھڑے ہیں ان کو گرانا مشکل ہے، اگر کشمیر میں جھرلو پھیرا گیا تو عوام بھرپور مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے آزاد کشمیر میں بھرپور انتخابی مہم چلانے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ مسلم لیگ اب پرانی جماعت نہیں رہی جو شرافت سے مار کھا جاتی تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت نے کشمیر پہلے ہی بھارت کی جھولی میں پھینک دیا ہے، بھارت سے بات چیت کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کشمیر کا سودا کرکے واپس آجائیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر ہم پر ہو تو ہم پی ٹی آئی حکومت کو پوری طرح بے نقاب ہونے دیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ اس لعنت کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ ہم تو برداشت کرلیں گے، مگر عوام 5 سال یہ حکومت برداشت نہیں کرے گی۔

تازہ ترین