وزیراعظم سے ملنے والے جہانگیر ترین گروپ کے ارکان نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے شہزاد اکبر کو ہٹانے پر اتفاق کرلیا ہے۔
جہانگیر ترین گروپ کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔
اس موقع پر جہانگیر ترین کے کیسوں سے شہزاد اکبر کو الگ کرنے اور جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔
وزیراعظم نے ترین گروپ کے حامیوں کا جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ تو مسترد کردیا تاہم دیگر امور پر وقت مانگ لیا۔
ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین گروپ کے ملاقاتیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم نے شہزاد اکبر کو ہٹانے پر اتفاق کیا اور کہا کہ وہ اب یہ معاملہ خود دیکھیں گے۔
راجا ریاض نےمیڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ وزيراعظم نے ضمانت دی ہے کسی سے زیادتی نہیں ہوگی۔
دوران گفتگو وزیراعظم نے شوگر کمیشن پر جاری تحقیقات پر کسی بھی قسم کا دباؤ قبول کرنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے جہانگیر ترین گروپ سے ملاقات میں کہا کہ جہانگیر ترین سمیت کوئی ذمے دار نکلا تو اُسے قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عمران خان نے صاف الفاظ میں کہا کہ اگر کسی کا خیال ہے کہ میں دباؤ میں آکر تحقیقات روک دوں گا تو وہ بڑی غلطی پر ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ جہانگیر ترین سمیت سب مل مالکان ایف آئی اے میں اپنے کیسز کی پیروی کریں۔
اس سے قبل جہانگیر ترین گروپ کے اہم ارکان نے دعویٰ کیا تھا وزیراعظم نے ہمارے تمام مطالبات مان لیے ہیں۔
اس پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ردعمل دیا تھا کہ وزیراعظم نے جہانگیر ترین کے حامی ارکان پر واضح کردیا کہ ایف آئی اے کو تحقیقات سے نہیں روکا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ انصاف پر مبنی پارٹی اپنے اور دوسروں کے لیے الگ الگ انصاف کا تقاضا نہیں کر سکتی۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ جس طرح دیگر لوگوں نے ٹرائل کا سامنا کیا ہے ویسے ہی پارٹی کے لوگوں کو بھی کرنا ہوگا۔