سابق وزیر اعظم و پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے این آر او تو جہانگیر ترین کو دے دیا ہمارے لیے تو بچا نہیں، جو این آر او وزیراعظم کے پاس تھا وہ انہوں نے جہانگیرترین کو دے دیا ہے۔
جیونیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شہباز شریف کو 2001 میں کینسرہوا تھا، ہر سال ان کے دو ٹیسٹ ہوتے ہیں، عدالت نے شہباز شریف کو اجازت دے دی ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے وہ کوئی خلل نہ ڈالے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ شہباز شریف اپنےٹیسٹ کروانے باہر جا رہے ہیں، شہباز شریف کے ٹیسٹ کے بعد مزید علاج کی ضرورت ہوئی تو وہ کروائیں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف کی تین سرجریز ہونی ہیں جیسے مکمل ہوں گی وہ پاکستان آجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں الیکشن چوری کرنے کا مسئلہ مشین کے ذریعے حل نہیں ہوگا، حکومت انتخابی اصلاحات پر پارلیمنٹ میں بحث سے کیوں گھبراتی ہے؟۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صدر مملکت، وزیراعظم، وزراء ذہن کلیئرکرلیں انتخابی اصلاحات کسی مشین کا نام نہیں، مسئلہ مشین کے ذریعے الیکشن چوری کرنے کا ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ اسپیکرصاحب کو کمیٹی بنانے کا اختیار نہیں، پارلیمان اسپیکر کو اختیار دیتا ہے کہ وہ کمیٹی بنائے، پہلے بھی نیب کے معاملے پر کمیٹی بنی اس پر جگ ہنسائی ہوئی، ایف اے ٹی ایف پر کمیٹی بنی پھر این آر او کا شور مچایا گیا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صدر صاحب کے مطابق انتخابی اصلاحات مشین کا نام ہے، اگر انتخابی اصلاحات مشین کا نام ہے تو میں بھی مشین لے آؤں گا۔