• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوشل میڈیا پر حکومتی کنٹرول، ٹرمپ پر فیس بک پابندی کے بعد نئی بحث چھڑگئی

واشنگٹن (جنگ نیوز )سوشل میڈیا پر حکومتی کنٹرول کے تناظر میں ٹرمپ پر فیس بک پابندی کے بعد نئی بحث چھڑگئی،‘نیویارک ٹائمز کے مطابق ریاسٹ ٹینیسی سے سینیٹر مارشا بلیک برن نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ آزادی تقریر کے معاملے میں خود کو ثالث سمجھتے ہیں۔اوہائیو سے ہاؤس کے نمائندے کین بک نے اوور سائٹ بورڈ کے فیصلے کو سیاسی عصبیت پر مبنی فیصلہ ہونے کا الزام دیا ہے۔ ان کے الفاظ میں ’’ فیس بک نے سیاسی تعصب کی بنیاد پر ایک من مانا فیصلہ کیا اور فیس بک کے فنڈز پر قائم جائزہ بورڈ نے اس فیصلے کی توثیق کر دی‘‘۔بعض ڈیموکریٹس رہنماوں نے بھی اس فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیس بک اکاونٹ کی 6جنوری کو معطلی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے فیصلے کو درست قرار دینے کے فیس بک اوورسائٹ بورڈ (جائزہ بورڈ) کے فیصلے پر بھی سیاسی، صحافتی اور آزادی اظہارکے علمبردار اداروں کی جانب سے ردعمل سامنے آ رہا ہے۔واشنگٹن میں زیادہ تر حلقے بدھ کے روز کی جائزہ بورڈ کی رولنگ پر ناپسندیدگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ بدھ کے روز فیس بک کے جائزہ بورڈ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا تھا کہ فیس بک نے لا محدود مدت کے لیے کسی کے اکاونٹ کو بند کر دینے کے فیصلے پر اپنی ہی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد نہیں کیا لہٰذا اسے چاہیے کہ وہ چھ ماہ کے اندر اندر اس معاملے کا پھر سے جائزہ لے۔آکسی اوس، نیویارک ٹائمز، برطانوی میڈیا اور دیگر خبررساں اداروں کے مطابق فیس بک کے اس جائزہ بورڈ کے فیصلے پر واشنگٹن میں عدم اطمینان پایا جاتا ہے۔ہاوس کی جیوڈشری کمیٹی نے اپنے فوری ردعمل میں اس کو ایک ’بدتر‘ فیصلہ قرار دیا ہے۔ری پبلکن اور ڈیموکریٹس کے کئی راہنماوں نے بھی اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

تازہ ترین