• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیرِ اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

اعلامیئے کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

اعلامیئے میں ولی عہد کی جانب سے سعودی عرب کے دورے کی دعوت پر اظہارِ تشکر کیا گیا جبکہ پاک سعودی مضبوط، تاریخی تعلقات، مشترکہ عقائد، اقدار اور باہمی اعتماد پر گفتگو ہوئی۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے سعودی عرب کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔

انہوں نے پاکستانی عوام کی طرف سے مقدس مقامات کی سر زمین سے خصوصی عقیدت کا اظہار بھی کیا۔

وزیرِ اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں ہوئیں، جن میں دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

پاک سعودی رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کی مزید مضبوطی پر اتفاق کیا جبکہ تمام شعبوں میں پاک سعودی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

اعلامیئے کےمطابق دو طرفہ سیاسی، معاشی، تجارتی، دفاعی اور سیکیورٹی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے شروع کیئے گئے ”گرین سعودی عرب اور گرین مشرقِ وسطیٰ“ کے اقدامات کو سراہا۔

دونوں ممالک کے درمیان ماحولیاتی بہتری کیلئے ولی عہد کے وژن اور ”10 بلین ٹری سونامی“ پروگرام کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نےعلاقائی امن و سلامتی کے فروغ کیلئے سعودی ولی عہد کے کردار کو سراہا۔

ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نےمختلف معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی، پاک سعودیہ سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے قیام سے متعلق معاہدے پر دستخط کیئے گئے۔

یہ کونسل وزیرِ اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی زیرِ صدارت کام کرے گی، کونسل پاک سعودی تعلقات کی ترقی کو اسٹریٹجک سمت کی فراہمی کے لیے بنائی گئی ہے۔

دونوں رہنماؤں نے خطے کی ترقی کیلئے سی پیک پر بھی بات چیت کی۔


وزیرِ اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو بتایا کہ سی پیک منصوبہ تمام شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

دونوں رہنماؤں نے متعدد باہمی معاہدوں، مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کیئے، جس میں جرائم کے خلاف جنگ میں تعاون سے متعلق معاہدہ اور سزا یافتہ افراد (قیدیوں) کی منتقلی سے متعلق معاہدہ بھی شامل ہے۔

اعلامیئے کے مطابق دونوں ممالک میں منشیات کے غیر قانونی ٹریفک کا مقابلہ کرنے کی مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیئے گئے۔

دستخط کیئے گئے معاہدوں میں کیمیکل، توانائی، پن بجلی گھر، مواصلات اور آبی وسائل کی ترقی کے منصوبے شامل ہیں۔

اعلامیئے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ منصوبوں کے لیے 50 کروڑ ڈالرز تک کی مالی اعانت کے لئے فریم ورک کا ایم او یو کیا گیا۔

وزیرِ اعظم کی جانب سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی گئی۔

تازہ ترین