وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں پر مظالم رکوانے کیلئے مختلف ممالک کے ساتھ رابطوں کاسلسلہ جاری ہے، اسرائیل مسائل کو مزید پیچیدہ بنارہا ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا ترکی میں فلسطین کی صورتحال اور سفارتی کاوشوں پر جاری بیان میں کہنا ہے کہ پاکستان اور ترکی کی حکمت عملی واضح ہے، پاکستان اور ترکی دنیا کو قائل کرنا چاہتے ہیں کہ اسرائیلی بمباری فوری طور پر روکی جائے، اسرائیل بمباری کررہا ہے یہ انسانی حقوق اورچوتھے جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسرائیل نہتے فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے، اسرائیل فلسطینیوں کو زبردستی اپنے گھروں سے بے دخل کررہا ہے، اسرائیل مسائل کومزید پیچیدہ بنارہا ہے، اس بربریت کو فی الفور رکوانے کی ضرورت ہے، اسرائیل کی بمباری سے لوگوں کا اسپتالوں سے رابطہ منقطع ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کی وزیرخارجہ نےبھی یقین دہانی کروائی کہ وہ بھی اجلاس میں شریک ہوں گی، انڈونیشیا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا مسلمان ملک ہے، انڈونیشیا کی وزیرخارجہ کی نمائندگی بہت بڑی کامیابی ہے، ترک وزیرخارجہ کیساتھ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کیلئے روانہ ہونا تھا لیکن آج ہم نے روانگی موخرکردی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کے وزیرخارجہ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں، ہم چاہتے ہیں فلسطینی وزیرخارجہ بھی جنرل اسمبلی میں ساتھ چلیں، فلسطینی وزیرخارجہ کو جنرل اسمبلی نا آنے دیا تو بڑی ناانصافی ہوگی، ہم فلسطینی وزیرخارجہ کا انتظارکریں گے، میری امید اورخواہش ہے کہ فلسطینی وزیرخارجہ پہنچ جائیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پر دنیا میں عوامی ردعمل بہت حوصلہ افزا ہے، فلسطین کےعوام نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ متفق ہوکر اپنے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، یورپی ممالک میں مقیم 65 ملین مسلمان،سول سوسائٹی، ممبران پارلیمنٹ سےرجوع کریں۔
انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک میں مقیم مسلمان فلسطینیوں پرڈھائے جانے والےمظالم رکوانے کیلئے دباؤ ڈالیں، فلسطین میں بمباری سے بجلی منقطع جبکہ پانی اور اشیائے خورونوش کی سپلائی متاثر ہے، عالمی برادری فلسطین کی صورتحال پرخاموش رہے تو یہ بہت افسوسناک ہوگا۔