سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ میں کسی سیاسی کھیل کا حصہ نہیں ہوں، ممکن ہے کہ کل یا پرسوں ہم عدالت میں چلے جائیں۔ میرا ایک موقف تھا آج بھی اسی موقف پرقائم ہوں۔
انہوں نے کہا کہ حلف اٹھانے کا فیصلہ ایک سیاسی ڈیولپمنٹ کے پیش نظر کیا۔ حکومت خود ساختہ آرڈیننس لانے کی کوشش میں ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ عمران خان کے اور بہت سارے دوست ہیں، ان کو مشورے کی ضرورت نہیں، عمران خان سے کہوں گا، ٹھنڈا کرکے کھائیں۔
چوہدری نثار نے کہا کہ پچھلے الیکشن میں صوبائی اسمبلی کی سیٹ میں 34ہزار کی لیڈ سےکامیاب ہوا، لاہور ہمیشہ سےمیرا دوسرا گھر رہا ہے، قومی اسمبلی کی سیٹ سے ناکام ہوا یا ناکام کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میرا موقف تھا اور اس موقف پر آج بھی قائم ہوں، حلف اٹھانے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ ایک سیاسی ڈیولپمنٹ ہوئی۔
چودھری نثار نے کہا کہ شہباز شریف سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں، ڈس کوالیفکیشن قانون کے مطابق ہو تو کوئی اعتراض نہیں۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ حکمران کو تمام سیاسی نقطہ نظر کو لے کر چلنا چاہیے، ملک کو افہام و تفہیم کی ضرورت ہے، قوم کو تقسیم کرنے کی نہیں متحد کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں آرڈیننس کے ذریعے تبدیلی ہو تو اس پر اعتراضات ہیں، حکومت نے خود ساختہ آرڈیننس لانے کی کوشش کی ہے۔