• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانی کی قلت، سندھ اسمبلی میں ہنگامہ، شور شرابہ چیئرمین ارسا کو ہٹانے کا مطالبہ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سندھ اسمبلی میں منگل کو صوبے میں پانی کی قلت سے متعلق وزیر آبپاشی سہیل انور سیال کے بیان پرہنگامہ ‘ شور شرابہ ہوا‘حکومتی اور اپوزیشن ارکان ایک دوسرے سے الجھ پڑے‘ ایوان مچھلی بازارکا منظر پیش کرنے گا‘چیئرمین ارساکو ہٹانے کا مطالبہ ‘ہنگامہ آرائی کے دوران معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچنے والا تھا کہ اسپیکر نے اجلاس جمعہ کی دوپہر تک ملتوی کردیا ۔ 

سندھ اسمبلی کی کارروائی کے دوران منگل کو وزیر آبپاشی سہیل انور سیال نے ارساکے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ارسا کی زیادتیوں سے متعلق کل سندھ اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی ہے ،گزشتہ شب ٹی پی لنک کینال کھولا گیا۔ 

آج ارسا اجلاس میں چیئرمین ارسا نے سندھ کے ممبر کی تضحیک کی اورارسا میں سندھ کے ممبر کے منہ پر کتابیں پھینکی گئیں۔اس موقع پر وزیر ایکسائز و پارلیمانی امور مکیش چاؤلہ نے کہا کہ سندھ کے ممبر کےساتھ زیادتی برداشت نہیں کی جاسکتی‘ ہمارے صوبے کا پانی زور زبردستی سے روکا گیا۔ 

ارسا چیئرمین کون ہوتا ہے کہ ہمارے ممبر پر کتاب پھینکے ،ہمارا مطالبہ ہے کہ چیئرمین ارساکو ہٹایا جائے ۔پیپلز پارٹی کے رکن ریاض شاہ شیرازی نے کہا کہ ہمارے ہاں پانی کی شدید قلت ہے اور میتوں کے غسل کے لئے بھی پانی دستیاب نہیں‘ارسا والے جھوٹ بولتے ہیں کہ پانی سمندرمیں ضائع ہوتاہے ‘ارساچیئرمین کو ہٹایا جائے۔

صوبائی وزیر شبیربجارانی نے کہا کہ چشمہ جہلم لنک کینال اورتونسہ پنجندلنک کینال سیلابی صورتحال میں کھلنے ہیں اورپانی کے معاہدے کے تحت یہ نارمل حالات میں نہیں کھولے جاسکتے لیکن اس وقت قوانین کی خلاف ورزی ہورہی ہے ۔

تازہ ترین