• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاشی اور سیاسی نظام پر عدم اعتماد، فرانس میں 10 ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کی کال

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

فرانس میں بیوروکریسی اور سیاسی نظام پر عوامی عدم اعتماد اور معاشی ناانصافی کے علاوہ بجٹ کٹوتیوں کے خلاف عوامی ردِعمل کے حوالے سے 10 ستمبر 2025ء کو ملک گیر ہڑتال کی کال دے دی گئی۔

اس حوالے سے سب کچھ روک تحریک کے سپورٹرز اس ہڑتال کی بھرپور تیاری کر رہے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ اس دن ملک کو بند رکھا جائےگا۔

ایک حالیہ اسٹڈی کے مطابق ان کی آن لائن احتجاج کی کال یلو ویسٹ اپرائزنگ 2018ء کی گونج محسوس ہوتی ہے۔

سب کچھ روک دو تحریک کے پسِ منظر اور اس کے محرکات میں بجٹ کٹوتیوں کے خلاف عوامی غم و غصہ شامل ہے۔

وزیراعظم فرانسوا بایرو نے جولائی 2025ء میں 2026ء کے لیے بجٹ پیش کیا، جس میں خاص طور پر دو عوامی تعطیلات کے خاتمے، سوشل بینیفٹس اور پنشنز کے منجمد ہونے جیسی سخت کٹوتیاں شامل تھیں، اس بجٹ کو یونینز نے ڈراؤنا شو قرار دیا۔

سی ایف ڈی ٹی کی رہنما میریلائس لیون نے اسے بے حد ظالمانہ کہا ہے۔

سب کچھ روک دو نامی اس تحریک کی ابتداء مئی 2025ء میں ایک غیر رسمی، پولیٹیکل آن لائن گروپ لیس ایسنشیئلز کی ٹیلی گرام پوسٹ سے ہوئی، جس نے 10 ستمبر کو ملک کو روکے جانے کی کال دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ فرانس 10 ستمبر کو بند ہو گا۔

یہ تحریک بعد میں سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیلی اور اس نے متعدد سیاسی دھڑوں کی حمایت حاصل کی۔

یہ تحریک وزیرِ اعظم بائیرو کی بجٹ کٹوتیوں کی مخالفت کرتی ہے، اکثر جماعتوں اور افراد نے صدر میکرون کی برطرفی یا مستعفی ہونے، میڈیا کے عروج کا ختم ہو جانے اور ایک نئے جمہوری نظام جیسے مطالبات کیے ہیں۔

دیگر مطالبات میں معاشرتی انصاف، بہتر اجرتیں، ریٹائرمنٹ کی عمر پر دوبارہ غور، زک مین ٹیکس کے نفاذ، یورپی یونین سے اخراج، سیاسی دھڑے بازی کے خاتمے جیسے مطالبات شامل ہیں۔

تحریک نے جو مزاحمتی اقدامات شامل کیے ہیں ان میں راؤنڈ اباؤٹ یا اہم سڑکوں، یونیورسٹیز، ریفائنریز، ایئر پورٹس، ریل کے راستوں، ایمیزون مراکز وغیرہ کو بلاکس کرنا اور قبضے میں لینا شامل ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید