وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان سے شہباز شریف کا عوام میں کوئی مقابلہ نہیں، ن لیگی صدر، وزیراعظم عمران خان کے آگے سیاسی بونے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کو ہم نے جیل نہیں بھیجا اور نہ ہی ہماری اُن سے ذاتی لڑائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بات چیت کے عمل کو خوش آمدید کہتے ہیں، پارلیمانی لیڈروں کے ساتھ بات چیت ہوسکتی ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اپوزیشن میں اتنی جان نہیں تھی کہ حکومت گراسکتی، یہ مثبت بات ہوگی کہ اصلاحات پر حکومت اور اپوزیشن کی مل کر بات کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی پالیسی کنفیوژ ہیں، شہباز شریف کہتے ہیں مذاکرات کریں گے، وہ پی ڈی ایم اجلاس میں جاتے ہیں تو کہتے ہیں جلسے جلوس کریں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے شہباز شریف کو مشورہ دیا تھا کہ وہ پی ڈی ایم میں وقت ضائع نہ کریں کیونکہ اپوزیشن اتحاد چوں چوں کا مربہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف سے کہا کہ پہلے اپنے بیانیے پر مسلم لیگ ن میں سب کو اکٹھا کرلیں۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو ہم نے جیل نہیں بھیجا، ان سے ذاتی لڑائی نہیں، ہم نے پارلیمانی لیڈروں کو خط لکھا کہ وہ آئیں اور بات چیت کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پارلیمانی لیڈروں کے ساتھ بات چیت کرنا ممکن ہے، ان سے بات چیت ہوسکتی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پی ڈی ایم سے بات چیت کا مسئلہ یہ ہے کہ ان میں سے کسی کا بیان ایک دوسرے سے نہیں ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشکلات اتنی زیادہ تھیں کہ اگر پاپولر حکومت نہ ہوتی تو گر جاتی، بلکہ ہماری جگہ نوازشریف کی حکومت ہوتی تو گر جاتی۔