• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موبائل فون کے جنون میں مبتلا افراد کیلئے ’تیسری آنکھ‘ ایجاد

جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے ایک انجینئر نے اسمارٹ فون کی دنیا میں کھوئے رہنے والوں کے لیے ایک ایسا آلہ ایجاد کیا ہے جس کی مدد سے وہ راہ چلتے ہوئے خود کو ممکنہ حادثے سے محفوظ رکھ سکیں گے۔ 

28 سالہ پینگ من ووک نامی اس ڈیزائنر نے ایک روبوٹک آئی بال ڈیولپ کیا ہے جسے کوئی بھی موبائل فون کا جنونی شخص اپنے ماتھے پر نصب کرسکے گا، اس آلے کو پینگ من نے ’تیسری آنکھ‘ کا نام دیا ہے۔  

جبکہ اسے فونو ساپینز کہا جاتا ہے، یہ اس وقت کام شروع کردیتا ہے جب اس کا استعمال کنندہ اپنی نگاہیں اسمارٹ فون پر مرتکز کرتا ہے اور جب وہ اسمارٹ فون میں منہمک ہوجاتا ہے اور کسی رکاوٹ یا خطرے سے ایک یا دو میٹر دور ہوتا ہے تو یہ آلہ ایک بیپ پر مبنی وارننگ جاری کرنا شروع کردیتا ہے۔

اسکے ڈیزائنر پینگ، جو کہ رائل کالج آف آرٹ اینڈ امپیریل کالج کے ڈیزائن انجینئرنگ میں پوسٹ گریجویٹ ان انوویشن کا طالب علم ہے اس کا کہنا ہے کہ یہ انسانوں کے مستقبل کی تیسری آنکھ ہوگی۔

تازہ ترین