مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ1200 ارب کی خطیر رقم پر آڈٹ رپورٹ پبلک ہونے سے روکی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے دوائیوں کے500 ارب کھا گئے اب کورونا کا ریلیف پیکیج کھا گئے، کورونا ریلیف پیکیج کے خرچ میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی خود آڈیٹر جنرل نے کی ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف فسکل مانیٹر میں بھی اس پیسے کے استعمال پر سوال اٹھایا گیا ہے، معاشی ماہرین 15 کھرب کی رقم کا سوال اٹھا کرحکومت سے رسیدوں کا مطالبہ کررہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ کورونا ریلیف کے لیے1200 ارب روپے کا معاملہ ایک اور رنگ روڈ اسکینڈل دکھائی دیتا ہے، آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ سامنے لائی جائے،قوم کو سچائی کا پتہ چلنا چاہیے۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ حکومت سے رسیدیں مانگنے پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ چھپائی جارہی ہے، رقم موجود ہونےکے باوجود حکومت نے ویکسین کی بروقت بکنگ میں کیوں مجرمانہ غفلت برتی۔
انہوں نے کہا کہ بروقت ویکسین منگوالی جاتی تو ہزاروں پاکستانیوں کی زندگیاں بچائی جاسکتی تھیں۔