کیف (جنگ نیوز) یوکرائن کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پی ایس 752طیارے میں ہلاک ہونے والے ہر شخص کے لواحقین کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر معاوضہ ادا کرنے کی ایرانی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔عرب نیوز نے یوکرائن کے نیوز چینل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اولیگ نیکولینکوف نے کہا ہے کہ خاندانوں کو معاوضہ ادا کرنا انصاف کی طرف ایک اہم قدم ہے لیکن پہلے طیارہ کن حالات میں گرا اس حوالے سے پورا سچ سامنے آنے کی ضرورت ہے، تب ہی ہم معاوضے کے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔ مخصوص رقم ان تمام حکومتوں کے ساتھ معاہدے کے ذریعے طے کی جانی چاہئے جن کے شہری ہوائی جہاز کے حادثے میں ہلاک ہوئے تھے اور یہ یکطرفہ فیصلہ نہیں ہونا چاہئے۔ اس حوالے سے گذشتہ روز ایران کے یوکرائن میں سفیر منوچرمرادی نے تہران اور کیف کے درمیان بات چیت کے تیسرے دور کے بعد ٹویٹس بھی کئے تھے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’حکومتی فیصلے کے مطابق ایرانی وفد حادثے میں مرنے والے ہر شخص کے لواحقین کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر دینے کو تیار ہے اور یوکرائنی وفد سے کہا ہے کہ وہ ہلاک ہونے والے یوکرائنی باشندوں کے لواحقین کو اس بارے میں بتائیں۔‘ ایک روز قبل پرواز پی ایس 752 کے متاثرین کے لیے بنے بین الاقوامی رابطہ اور رسپانس گروپ، جس میں کینیڈا، سویڈن، یوکرائن اور برطانیہ کے وزرا شامل ہیں، نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا کہ ’اسلامی جمہوریہ ایران کے اقدامات اور غلطی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے مترادف ہے۔ ہمارے دعوے میں کہا گیا ہے کہ ہمارے متعلقہ ممالک، شہریوں اور مسافروں کو پی ایس 752 جہاز کی فلائٹ پر سنگین اور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا تھا اور ایران گروپ میں شامل تمام ممالک کو معاوضہ ادا کر کے اپنی قانونی ذمہ داری پوری کرے۔