پشاور ( احتشام طورو ٗوقائع نگار ) پشتو اور اردو زبان کے معرو ف ترقی پسند اور قوم پرست افسانہ نگار.ادیب.ناول نگار.رپورتاژ سفرنامہ نگار اور سہ ماہی جرس پشتو کے بانی و مدیر طاہر آفریدی طویل علالت کے بعد 82سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے ان کی نماز جنازہ گزشتہ شب کراچی میں ادا کی گئی جبکہ اتوار کی سہ پہر ڈھائی بجے ان کے آبائی گاؤں بوڑہ کے قریب شریکیرہ محلہ شیرمیر میں ان کی نماز جنازہ دوبارہ ادا کی گئی اور انہیں وہیں سپردخاک کر دیا گیاکراچی میں سہ ماہی مجلہ” جرس ” کے بانی و مدیر طاہر آفریدی گزشتہ کئی عرصہ سے بیمار تھے اور کراچی کے سول اسپتال میں زیر علاج تھے۔معروف افسانہ نگار کی وفات کو خیبر پختونخوا سمیت افغانستان کی بیشتر ادبی تنظیموں نے پشتو ادب کیلئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے ـ طاہر آفریدی 4 جنوری 1939 کو درہ آدم خیل کے سب ڈویژن حسن خیل بوڑی سوکڑہ نامی گاؤں میں پیدا ہوئے شروع میں طاہر اثر کے نام سے شاعری کرتے تھے تاہم بعد میں انہوں نے طاہر آفریدی کے نام سے افسانے لکھنا شروع کئے اور اسی نام سے شہرت پائی وہ 1961 میں کراچی منتقل ہوئے تھے۔