کراچی(نیوز ڈیسک) بحریہ ٹاؤن کراچی کو بروزاتوار 6جون 2021 کو بدترین دہشتگردی اور اشتعال انگیزی کا نشانہ بنایا گیا۔ دہشت گردی کے اس واقعے میں شر پسندو ں نے بحریہ ٹائون میں داخل ہو کر اربوں روپے کے املاک کو نقصان پہچایا، کئی گاڑیوں اور موٹر سا ئیکلوں کونذر آتش کیا گیا، عمارتوں میں توڑ پھوڑ سمیت مرکزی دروازے کو آگ لگا دی گئی، ریسٹورنٹس ، دکانیں ،دفاتر، شورومز میں توڑ پھوڑ کی اور مختلف کاروباری مالکان کی کروڑوں روپے کی نجی املاک کا بھی نقصان کیا گیا۔اس سلسلے میں تمام رئیل اسٹیٹ بلڈرز ، ڈیلرز اور تمام بزنس کمیونٹیز اور بحریہ ٹائون کے رہائشیوں نے بڑی تعداد میںپرامن احتجاج میںشرکت کی۔ چیئر مین بحریہ ٹائون ڈیلرز اینڈ بلڈر ایسوسیشن راحیل ہارون اور بحریہ کے رہائشیوں نے اس پرْ تشدد واقعہ اور ا شتعال انگری پرشدید رنج و غم کا اظہار کیا اور اِ س پر سوزواقعے کی سخت الفاظ میںمذمت کی اور سپریم کورٹ سے اس واقع پر نوٹس لینے کی اپیل کی۔ اس پرامن احتجاج کے دوران انہوں نے مقتدر حلقوں سے سوال کیا کہ ان کے نقصانات کا ازالہ کون کرے گا؟ بحریہ ٹائون کراچی بارہا اپنا موقف دہرا چکا ہے کہ بحریہ ٹائون کراچی نے کسی کی زمینوں پر ناحق قبضہ نہیں کیا اور کوئی اگر ایک انچ بھی اپنی ملکیت ، زمینوں پر بحریہ ٹائون کا غیر قانونی کام یا قبضہ ثابت کر دے تو بحریہ ٹائون اسکا ذمہ دار ہوگا۔بحریہ ٹائون نے پہلے بھی آزادانہ تحقیقات کا سامنا کیا ہے اور اب بھی کرنے کے لیے تیار ہے۔ دہشت گردی کے اس واقع میں شامل ہونے والے افراد کا تعلق بحریہ ٹائون یا آس پاس علاقوں سے نہیں تھا بلکہ یہ افراد خصوصاََ اندرون سندھ سے لائے گئے تھے۔بحریہ ٹائون کراچی جہاں بیرونِ ملک پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کے ذریعہ پاکستان کے لئے زرِ مبادلہ لایا، وہیں سندھ کی عوام کے لئے روزگار اور اعلی درجے کی رہائشی سہولیات بھی مہیا کرنے میں کامیاب ہوا۔اس وقت بحریہ ٹائون کراچی میں بڑی تعداد میں سندھی گھرانے رہائش پذیر ہیںجو نہ صرف یہاں اپنے کاروبا ر قائم کر چکے ہیںبلکہ دفاتر میں ملازمت بھی کرتے ہیں۔بحریہ ٹائون کراچی حکامِ بالاسے سوال کرتا ہے کہ جب احتجاج کے بارے میں کئی روز کے پولیس علم تھا تو پھر کیوں حفاظتی انتظامات کیوں نہیں کئے گئے ؟کیا بحریہ ٹائون کے کاروباری حلقوں اور رہائشیوں کیلئے انصاف کے دروازے بند رہیں گے؟کیا سندھ کی عوام کیلئے بہترین کمیونٹی بنانے کا یہ خمیازہ بھگتنا ہوگا؟ اگرچہ اس واقع کے دوران بحریہ ٹائون کراچی کو بر قت تحفظ فراہم نہیں کیا گیا مگربحریہ ٹائون جواباََ کبھی بھی تشدد اور اشتعال کا راستہ نہیں اپنائے گا ۔ بحریہ ٹائون ہمیشہ کی طرح عدالت، قانون اور مقتدر حلقوں کے سامنے اپنی آواز ٹھائے گا ۔