مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کل اتنا بڑا حادثہ ہوا مگر حکمرانوں کے چہروں پر ندامت نہیں تھی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزراء نے حادثے پر کہا کہ یہ اپوزیشن کا کیا دھرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ حکومت ہے جو آج تک کوئی مثبت کام نہ کر سکی، موجودہ حکومت ملک کے کسی مسئلے کو حل نہ کر سکی، ریلوے میں مرمت کا کام نہیں ہوا بلکہ کمیشن بنایا گیا، ملک کا واحد مسئلہ کمیشن کھانا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کے عوام جانتے ہیں کہ ملک کی مشکلات سے حکمرانوں کو کوئی عرض نہیں، جلد عوام حکمرانوں کو وہاں پہنچائیں گے جہاں انہیں عبرت کا نشانہ بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹوئٹس سے اظہارِ افسوس نہیں کیا جاتا، ٹریک کی مرمت کا پیسہ آخر کہاں گیا؟ حادثہ کیوں پیش آیا؟ وزیرِاعظم عمران خان اسمبلی میں آکر ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی نہیں کر سکتے، انہوں نے اس حادثے پر اسمبلی میں آکر قوم سے معافی نہیں مانگی۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم اپنا کام ٹھیک طرح کر رہی ہے، 1948ء سے 2018ء تک پاکستان کی تاریخ میں کوئی انتخابات شفاف نہیں ہوئے، اگر ملک کو تاریخ کے پہلے شفاف الیکشن ملے تو رزلٹ عوام دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی دونوں سیاسی جماعتیں ہیں، دونوں جماعتوں نے عوام کے مسائل کی بات کرنی ہے، پیپلز پارٹی سے گزارش ہے کہ کچھ بات کرنے کا طریقہ ہوتا ہے، کچھ ظرف ہوتے ہیں، وہ سیکھ لیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ احتساب کا عمل جو جاری ہے اس کا حال آپ دیکھ سکتے ہیں، ہم تو کہتے ہیں کہ کیمرے لگائیں اور بتائیں کہ ان کیسز میں کیا ہوتا رہا ہے، چیئرمین نیب خود سپریم کورٹ کے جج رہ چکے ہیں، ان سے کہتا ہوں کہ یہاں آ کر دیکھیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم عمران خان کا مشکور ہوں جنہوں نے فرمایا کہ جس ملک کے حکمران کرپٹ ہوں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے، پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت آج وفاق اور پنجاب میں ہے، وزرا دوائیوں، چینی اور گندم میں پیسے کھا گئے اور یہ کروڑوں نہیں اربوں روپے میں پیسے کھائے گئے۔
نون لیگی رہنما نے کہا کہ ابھی یہ اسکینڈل سامنے آئے گا کہ عمران خان اور حواریوں نے کس طرح اربوں روپے کمائے، کوئی وزیر آج تک نہیں کہہ سکا کہ ملک آئین کے تحت چلنا چاہیئے۔
ان کا کہنا ہے کہ کمیشن پر کمیشن بنتا ہے، ہر کمیشن پیسہ کھانے کے علاوہ کچھ نہیں کرتا، کمیشن کا مقصد چوری کو چھپانا ہوتا ہے، ٹریک کی مرمت کے پیسے کہاں گئے، اس بات کی تحقیقات کریں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آنے والے دفاعی بجٹ میں 30 فیصد کمی آئے گی، آپ وہ دفاع نہیں کر سکتے جو 2018ء میں ہم کر رہے تھے، سیاست میں پوائنٹ آف نو ریٹرن نہیں ہوتا۔