نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی )کی جانب سے فائزر ویکسین کی گائیڈ لائنز جاری کردی گئی ہیں جس کے مطابق کورونا مریضوں اور بخار میں مبتلا افراد کو بھی فائزر نہیں لگائی جاسکے گی۔
گائیڈ لائنز کے مطابق ویکسین کی دوسری ڈوز تین ہفتے بعد لگائی جائے، بخار میں مبتلا افراد اور کورونا کے مریضوں کو بھی فائزر ویکسین نہ لگائی جائے۔
گائیڈلائنز میں بتایا گیا کہ شدید الرجی کے شکار افراد کو بھی فائزر ویکسین مت لگائی جائے، فائزر ویکسین کو روشنی سے بچایا جائے، دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کو ویکسین لگائی جا سکتی ہے۔
گردے کے امرض میں مبتلا افراد کو ویکسین لگائی جا سکتی ہے ، جگر کے امراض میں مبتلا افراد کو ویکسین لگائی جا سکتی ہے۔
یاد رہے کہ وفاق نےفائزر ویکسین کی صوبوں اور وفاقی اکائیوں کو فراہمی شروع کردی ہے، پورے ملک میں فائزر ویکسین کی 51 ہزار ڈوزز تقسیم کی جا رہی ہیں۔
پاکستان کو کوویکس کے ذریعے فائزر ویکسین کی 1 لاکھ 6 ہزار خوراکیں ملی ہیں، پنجاب کو ایم آر این اے ویکسین کی 26 ہزار ڈوزز ملیں گی۔
حکام کے مطابق سندھ کو 12ہزار اور کے پی کو 8 ہزار ڈوزز ملیں گی، بلوچستان کو ویکسین کی صرف 2 ہزار ڈوز ملیں گی جبکہ اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو ایک ایک ہزار ڈوزز ملیں گی۔
حکام کے مطابق فائزر ویکسین پورے ملک کے 15 شہروں میں لگائی جائے گی، پاکستان کے 15 شہروں میں ہی الٹرا کولڈ چین ریفریجریٹر موجود ہیں۔