• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان بحریہ میں عالمی یومِ بحر منایا گیا

سمندروں اور ساحلی علاقوں کی بحالی اور ترقی پر توجہ دینے کی غرض سے ہر سال عالمی یوم بحر منایا جاتا ہے۔

سمندر بنی نوع انسان کے لیے نہایت اہم ہیں کیونکہ یہ زمین پر زندگی کا ایک اہم ذریعہ ہیں کیونکہ وہ اس سیارے پر پیدا ہونے والی 50 فیصد سے زائد آکسیجن فراہم کرنے کے علاوہ زمین کے لیے پھیپھڑوں کی طرح کام کرتے ہیں۔

گرین ہاوس گیسز اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے بھی بڑے جاذب ہیں,کرہ عرض کا 97 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہونے کی وجہ سے سمندر ہماری آب و ہوا کو کنٹرول کرتے ہیں، زمین پر گرنے والے تقریبا تمام بارش کے قطرے سمندر سے ہی وجود میں آتے ہیں۔

سمندر اور ان کے اندر موجود آبی حیات زمین پر ہونے والی انسانی سرگرمیوں سے براہ ِ راست متاثر ہورہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے تحت عالمی یوم بحر2021کا مرکزی موضوع ''سمندر: زندگی اور روزگار'' منتخب کیا گیا ہے۔

یہ سمندروں کے ساتھ انسانی زندگی کا تعلق تلاش کرنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔

عالمی یوم ِ بحر کی اہمیت کے پیشِ نظر پا ک بحریہ سمندروں کے محفوظ اور پائیدار استعمال سے متعلق آگہی کے فروغ میں نمایا ں کردار ادا کر رہی ہے۔

پاک بحریہ کے چند اہم اقدامات میں ساحلِ سمندر کی صفائی، ہاربر کی صفائی کے لیے خصوصی کشتیوں کی تعمیر،کثیر تعداد میں مینگرووز کی شجر کاری،تبا ہ کن فشنگ نیٹ کے استعمال پر پابندی ، سمندر میں تیل کی آلودگی سے نمٹنے اور صنعتی برادری کے ساتھ ہم آہنگی سے سمندر میں کچرے کے اخراج کو کم کرناشامل ہیں۔

کورونا وباءکے باعث رواں برس بڑے پیمانے پر اجتماعات پر مبنی سرگرمیاں منعقد نہیں کی گئیں تاہم ، ذرائع ابلاغ کے موثر استعمال کے ذریعے سمندروں کی اہمیت کے بارے میں شعور پیدا کرنے سے متعلق دیگر سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں۔

اس سلسلے میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز (NIMA) کی جانب سے سمندری وسائل اور بلیو اکانومی کے حوالے سے پینل ڈسکشن اور سمینار / ویبینار سمیت متعدد سرگرمیوں کا اہتمام بھی کیا ہے۔

چیف آف دی نیول اسٹاف ، ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے عالمی یوم ِ بحر کے حوالے سے اپنے پیغام میں آنے والی نسلوں کی خاطر سمندروں کے تحفظ، نگرانی اور بقاءکے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے پاک بحریہ کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے زیر ِکمان عملے کو ہدایت کی کہ وہ اس سمت میں عملی اور نتیجہ خیز اقدامات جاری رکھیں۔

تازہ ترین