• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں ڈیجیٹل عدالت کا آغاز کر دیا گیا

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے سینئر جج جسٹس علی باقر نجفی نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل عدالتوں کے آغاز سے ہمارا عدالتی نظام تیز اور شفاف ہو گا۔ کورونا نے دنیا کو تبدیل کر دیا ہے جس سے ہماری عدلیہ بھی متاثر ہوئی۔ ان حالات میں ملک کے عدالتی نظام کو بھی جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ لاہور ہائی کورٹ پرنسپل سیٹ اور ملتان کے بعد راولپنڈی بنچ میں بھی ڈیجیٹل عدالت کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ۔ ڈیجیٹل عدالتیں مکمل پیپر لیس ہونے سے جہاں وقت کی بچت ہوگی وہیں پر عدالتی نظام شفاف ہوگا۔ ج انسان مشینری کیلئے نہیں بلکہ مشینری انسان کیلئے ہے۔ڈیجیٹل عدالتوں کے آغاز سے ہمارا عدالتی نظام تیز اور شفاف ہوگا۔ لاہور ہائی کورٹ میں ڈیجیٹلائزیشن 2012 میں شروع ہوئی2016 میں بہت کام ہوا اب پھر ای کورٹس کو عملی جامہ پہنایا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں شروع کی گئی ای کورٹ پر سینئر وکلا پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی اور ہائی کورٹ بار کو بریفنگ کے موقع پر کیا۔ ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف‘ جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی‘ جسٹس علی ضیاء باجوہ‘ جسٹس محمد رضا قریشی‘ ہائی کورٹ بار کی ایڈوائزری کمیٹی کے اراکین‘ جسٹس (ر) عبادالرحمان لودھی‘ شیخ ضمیر حسین‘ راجہ افراسیاب خان‘ سردار عصمت اللہ خان‘ راجہ شکیل احمد‘ بیرسٹر محمد بشیر کیانی اور ضیاء حسین زیدی‘ ہائی کورٹ بار کے صدر سردار عبدالرازق خان‘ سیکرٹری شاہد علی شہزاد بھٹی کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔ جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ ای کورٹ سسٹم میں مینوئل فائلنگ کے عمل کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہر کیس کی سافٹ کاپی کے ساتھ مینوئل فائل کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔
تازہ ترین