چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے کرپشن فری پاکستان کی منزل کا تعین کیا ہے، سچ کو سچ کہنا آج مشکل ترین کام ہے۔
لاہور نیب میں چیئرمین جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں میگا کرپشن کیسز منطقی انجام تک پہنچانے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر موثر انداز سے مقدمات کی پیروی، بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی دولت برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرانے پر غور کیا گیا۔
ڈی جی نیب لاہور نے میگا کرپشن کے مقدمات پر ہونے والی پیشرفت پر بریفنگ دی۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ نیب لاہور کی 4 سالہ کارکردگی میں 17 سالہ دور کی نسبت 713 فیصد سالانہ اضافہ ہوا ہے۔
نیب حکام کے مطابق نیب لاہور نے 4 سال کے عرصہ میں بدعنوان عناصر سے تقریبا 74 ارب برآمد کیے۔
اجلاس سے خطاب میں چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی ملک کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب زیرو کرپشن اور 100 فیصد ترقی پر یقین رکھتا ہے، معزز عدالتوں کے احکامات پر من و عن عمل کیا جائے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مزید کہا کہ تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز اپنے باہمی ربط کو مزید موثر بنائیں، دستاویزی ثبوتوں کی بنیاد پر تمام مقدمات کی سائنسی بنیادوں پر تحقیقات مکمل کی جائیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ گواہوں کی تعداد کم سے کم رکھی جائے تاکہ مقدمات کو جلد منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔
چیئرمین نیب نے یہ بھی کہا کہ نیب نے ان لوگوں سے بھی قومی دولت لوٹنے کا پوچھا جن کو بلانا تک محال نظر آتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے کرپشن فری پاکستان کی منزل کا تعین کیا ہے، اب جو کرپشن کرے گا، وہ بھرے گا۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب افسران بدعنوانی کے خاتمہ کو اولین ترجیح سمجھ کر فرائض انجام دے رہے ہیں۔
ان کا کنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت یا فرد سے نہیں، صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب ہمیشہ آئین و قانون کے مطابق اپنے فرائض انجام دینے پر یقین رکھتا ہے۔
چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ کوئی دباؤ، دھمکی، پریشر، بےبنیاد الزام تراشی مقصد کے حصول کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی، ہم نے ہمیشہ کہا کہ نیب ہر شخص کی عزت نفس کا احترام کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل اور دیگر بین الاقوامی اداروں نے بھی نیب کے کام کی تعریف کی، ادارہ موجودہ وسائل میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے یہ بھی کہا کہ ہم نیب کی کارکردگی میں مزید بہتری لانے کے لیےکوشاں ہیں۔
انہوں نے ڈی جی نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ادارے کی مجموعی کارکردگی میں نیب لاہور کی کارکردگی کا انتہائی اہم کردار ہے۔