پشاور( ارشد عزیز ملک )ویمن یونیورسٹی صوابی کی وائس چانسلرشاہانہ عروج کا ظمی نے وزیراعظم عمران خان کو ایک خط لکھا ہے جس میںگورنراور صوبائی حکومت کی جانب سے انھیں اوریونیورسٹی کی خواتین اساتذہ کو ہراسا ںکرنے ٗسیاسی دبائو ڈالنے اور سیاسی استحصال کا نشانہ بنانے کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں ۔انھوں نےخط میں کہا ہے کہ مجھے پہلے دن سے صوبائی تعصب کا نشانہ بنایا گیا اور گھٹیا الزامات عائد کئے گئے جس کےخلاف گورنر کو خط بھی لکھا لیکن گورنر اور حکومت دونوں خاموش رہےبلکہ ہراسانی کے تدارک کی بجائے میر ے خلاف ہی بے بنیاد انکوائری شروع کردی گئی ۔گورنر نے یکطرفہ اور ہتک آمیز رویہ اختیار کیا مجھ پر حکومتی عہدیداروں نے کس قسم کا دبائو ڈالا میر ےپاس تما م شواہد موجود ہیں ۔مجھےملزم قرار دیتے ہوئے 90روز کی جبری رخصت پر بجھوایا گیاجو ایک قابل مذمت فعل ہےجس سے پورے ملک کے اساتذہ کی تذلیل ہوئی ہے۔ خاتون سائنسدان اور وی سی کو میرٹ پر فیصلے کرنے پر سیاسی دباؤ اور سیاسی استحصال کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس میں اعلیٰ حکومتی عہدے دار ملوث ہیں۔موجود ہ صورت حال میں صوبے میں اعلیٰ تعلیم کا جنازہ نکل جائے گا۔خیبرپختونخوا کے گورنر شاہ فرمان نے وائس چانسلر کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کی یونیورسٹیوں میں مالی اور انتظامی بحران ہے میرٹ کی خلا ف ورزی کرتے ہوئے بھرتیوں میں اقرباء پروری عروج پر ہے۔فیسوں کا تمام بوجھ غریب طلباء پرڈال دیا گیا ہے انتظامی عہدوں پر اساتذہ کام کررہے ہیں ۔چانسلر کی حیثیت سے شکایات ملتی ہیں فوری طورپر ہائیر ایجوکشن ڈیپارٹمنٹ یا گورنر انسیکشن ٹیم کو تحقیقات کا حکم دیتا ہوںاوررپورٹ کی روشنی میں قانونی طریقہ کار کے مطابق کاروائی کی منظوری دی جاتی ہےجس میں کسی قسم کی ذیادتی کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔شاہ فرمان نے کہا کہ صوبائی تعصب کے الزامات مضحکہ خیز ہیں کیونکہ تمام یونیورسٹیوں کے خلاف انکوائریاں چل رہی ہیں حال ہی میں گومل اور سوات یونیورسٹیوں کے دو وائس چانسلرز کے خلاف کاروائی کی گئی دونوں کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے ۔دیگر صوبوں کے کئ افسر اور اساتذہ خیبرپختونخوا میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ انکوائری کے بعد وائس چانسلر کو گورنر کے سامنے خوداپنے دفاع کا موقع دیا جاتا ہے علاوہ ازیں عدالت جانے کا آپشن بھی موجود ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ویمن یونیورسٹی صوابی کی وائس چانسلرشاہانہ عروج کا ظمی نے بھی پشاورہائیکورٹ سے رجوع کررکھا ہے عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور عدالت کا ہر فیصلہ قبول کریں گے ۔گورنر انسپکشن ٹیم نے ویمن یونیورسٹی صوابی کے خلاف شکایات پر انکوائری کرکے ان پر بے ضابطگیوں اور بد انتظامی کے سنگین الزامات لگائے تھے جس پر گورنر نے انھیں 90روز کی جبری رخصت پر بھیج دیا تھا ۔